ایک نیوز: نگران وزیراعظم نے عہدہ سنبھالتے ہی عوام پر پیٹرول بم گرادیا۔ پیٹرول کی قیمت میں ایک یا دو روپے نہیں بلکہ پورا 17 روپے 50 پیسے کا اضافہ کیا گیا۔ جس کے بعد پبلک ٹرانسپورٹرز نے بھی شہریوں کو بری خبر سنادی۔ پاکستان ریلوے نے بھی کرایوں میں اضافے پر غور شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد عوام پر کرایوں میں اضافے کا بم گرانے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔ اس حوالے سے پبلک ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں اضافے کے لیے ہنگامی اجلاس بند روڈ پر طلب کیا۔
ذرائع کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹرز کی جانب سے 100 روپے سے 200 روپے تک کرایوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ ٹرانسپورٹرز ذرائع نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کرایوں میں اضافہ کرنا مجبوری ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد گاڑیوں کے دیگر سپئیر پارٹس بھی مہنگے ہو جاتے ہیں۔
ٹرانسپورٹرز ذرائع نے مزید کہا ہے کہ اگر کرایوں میں اضافہ نہ کیا تو گاڑیاں بند کرنی پڑ سکتی ہیں، کرایوں میں اضافے کے بعد مسافروں کی آمد و رفت مزید کم ہو جائیگی، ان تمام پہلوؤں پر مشاورت کیلئے اجلاس بلایا گیا تھا۔
دوسری جانب کرایوں میں اضافے کی خبر سن کر عوام پریشانی سے دوچار ہوگئے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت نے جینا دوبھر کردیا ہے تو دوسری جانب پبلک ٹرانسپورٹ بھی غریب کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہے۔ عوام نے شکوہ کیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے پر تو کرائے فوری طور پر بڑھا دیے جاتے ہیں لیکن پیٹرول کی قیمت کم ہونے پر عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملتا۔ عوام نے سوال کیا ہے کہ کیا پبلک ٹرانسپورٹرز کو پوچھنے والا کوئی نہیں؟کیا عوام کا استحصال اسی طرح جاری رہے گا؟
دوسری جانب ڈیزل کے نرخوں میں اضافے کے بعد اب ٹرین کے کرایوں میں بھی اضافے کا امکان ہے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے انتظامیہ نے کرایوں میں اضافے پر ورکنگ شروع کردی ہے۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے باعث ٹرین کے کرائے بڑھانے پڑیں گے، اور ایک دو روزمیں کرایوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔