ایک نیوز: سابق وفاقی وزیر اور سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ فیصلے پر فیصلے کا ہفتہ ہے۔ جمعے کو نیب ترمیم کا اہم فیصلہ بھی سپریم کورٹ سے متوقع ہے اور جمعے کے روز سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوتا ہے وہ اہم ترین ہوتا ہے۔
وفاقی نگران کابینہ کی تشکیل کا فیصلہ بھی اسی ہفتے متوقع ہے۔ صدر مملکت نے سینیٹ سے منظور شدہ 13 ترمیمی بل اسی ہفتے واپس بھیج دیے۔ مہنگائی کی چکی میں غریب نے مزید اسی ہفتے پسنا ہے۔ ڈیزل 20 روپے لیٹربڑھنا اور ڈالر 302 کا ہونا ہے۔ بجلی اور گیس مزید بڑھنی ہے۔
الیکشن کمیشن نے بھی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیوں کا پالیسی بیان اسی ہفتے دینا ہے۔ صوبائی نگران حکومتیں بھی اسی ہفتے وجود میں آنی ہیں۔ PDM کے بعض لیڈر نگران وزیراعظم کے نام پر اب باتیں کر رہے ہیں۔ پہلے خود ہی فیصلے کا سارا اختیار شہباز شریف کو دیا اور شہباز شریف نے یہ اعلان راجہ ریاض کے ذریعےہی کروانا مناسب سمجھا۔
الیکشن کمیشن نے واضح کر دیا ہے کہ نگران حکومت کا کام صرف الیکشن کروانا ہے ٹرانسفر پوسٹنگ اور سارے ترقیاتی کام الیکشن کمیشن کی اجازت کے بغیر نہیں ہو سکیں گے لیکن الیکشن کرانے کی تاریخ کیا ہے اس کا فیصلہ بھی الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔
انہوں نے آخر میں لکھا کہ زیرورسک اور آنکھ کا تارا ہونا اہم ضرور ہیں لیکن آخری فیصلہ عوام کا ہی ہوگا۔ انگوٹھا کاٹنا ہے یا انگوٹھا لگوانا ہے لیکن راج کرے گی خلق خدا۔