ایک نیوز: یونیورسٹی کالج لندن کے محققین نے چین میں ایک قدیم بستی میں چینی مٹی (ceramic) سے بنے پانی کے پائپوں اور نکاسی آب کے گڑھوں کا ایک پیچیدہ نیٹ ورک دریافت کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دریافت neolithic زمانے سے تعلق رکھتی ہے اور حیرت کا ثبوت دیتی ہے کہ اس وقت کے لوگ کسی مرکزی ریاستی اتھارٹی کی ضرورت کے بغیر انجینئرنگ کے اہم کارنامے انجام دینے کے قابل تھے۔
چینی مٹی سے بنا بنیادی ڈھانچہ جو ملک میں آثار قدیمہ کی Pingliangtai سائٹ کی دیواروں کے مقام پر پایا گیا جو تقریباً 4,000 سال قبل لانگشن دور میں بنایا گیا۔
یو سی ایل کے ڈاکٹر ییجی ژوانگ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اس سیرامک پانی کے پائپ نیٹ ورک کی دریافت قابل ذکر ہے کیونکہ پنگلیانگٹائی کے لوگ پتھر کے زمانے کے اوزاروں کے ساتھ پانی کے انتظام کے اس جدید نظام کو بنانے اور برقرار رکھنے کے قابل تھے اور اس نظام کو کمیونٹی کی وسیع منصوبہ بندی اور ہم آہنگی کی ایک اہم سطح کی ضرورت ہوگی۔
سیرامک کے پانی کے قدیم پائپ چین میں اب تک دریافت ہونے والا سب سے قدیم مکمل نکاسی کا نظام سمجھا جاتا ہے۔ انفرادی حصوں کو آپس میں جوڑ کر بنائے گئے پانی کے پائپ سڑکوں اور دیواروں میں موجود تھے جو بارش کے پانی کو ہٹانے کا کام بھی کرتے تھے جو کہ نیو لیتھک سائٹ پر مرکزی منصوبہ بندی کی اعلیٰ سطح کو ظاہر کرتے ہیں۔