امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی چہیتی بیوی نے ایف بی آئی کو مخبری کی، میڈیا رپورٹس

melania trump suspect
کیپشن: melania trump suspect
سورس: google

 ایک نیوز نیوز: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شک ہے کہ خفیہ دستاویزات کی ماراے لاگو میں موجودگی کے بارے میں ان کی چہیتی بیوی میلانیا ٹرمپ نے ایف بی آئی کو مخبری کی۔ دوسری طرف انہوں نے ’ایف بی آئی‘ پر الزام عائد کیا ہے کہ گذشتہ پیر کو ان کے گھر پر چھاپے کے دوران خفیہ ایجنٹ ان کے پاسپورٹ  بھی چرا کر لے گئے۔

 رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کے خاندان کو شبہ ہے کہ اہلیہ میلانیا ٹرمپ  اور ان کے داماد جیرڈ کشنر نے ایف بی آئی کے مخبر کا کردار ادا کیا ۔ ان دستاویزات کے متعلق  جو مار اے لاگو سے برآمد ہوئی ہیں  تمام انگلیاں میلانیاٹرمپ کی طرف اٹھ رہی ہیں تاہم ابھی تک ڈونالڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔

 اپنی سوشل میڈیا سائٹ ’’ ٹروتھ’’ پر شائع ہونے والی  پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا ہے کہ   "ایف بی آئی نے مار-اے-لاگو پر جو چھاپہ مارا، اس میں انہوں نے دیگر چیزوں کے علاوہ میرے تین پاسپورٹ (جن میں سے ایک کی میعاد ختم ہو چکی ہے) چرا لیے۔ یہ ایک حملہ ہے۔ سیاسی حریف جس سطح پر پہلے نہیں دیکھا گیا ہمارا ملک تیسری دنیا کا ملک ہے۔

 یادرہے امریکا کے محکمہ انصاف نے جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ فلوریڈا میں ٹرمپ کے گھر کی تلاشی لینے والے ایف بی آئی کے اہلکاروں نے پیر کے روز خفیہ دستاویزات کے 11 سیٹ ضبط کر لیے ہیں۔  یہ دستاویزات انتہائی خفیہ درجہ بندی میں آتی تھیں۔ استغاثہ کو اس بنا پر یقین ہو چلا ہے کہ ٹرمپ نے جاسوسی ایکٹ کی خلاف ورزی کی۔

یہ دستاویزات ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے ایک وفاقی جج کی طرف سے منظور کردہ حکم نامے پر پام بیچ فلوریڈا  کے مار-اے-لاگو میں چھاپا مارنے کے چار روز بعد سامنے آئی ہیں

 محکمہ انصاف کو خدشات ہیں کہ ٹرمپ نے سرکاری ریکارڈ کی غلط ہینڈلنگ سے متعلق کئی دیگر قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، جس میں ایک ایسا قانون بھی شامل ہے جو سرکاری دستاویزات کو چھپانے یا تباہ کرنے کی کوشش کو جرم قرار دیتا ہے۔

ٹرمپ کے گھر سے ضبط کی گئی اشیاء کی فہرست سے پتہ چلتا ہے کہ ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے تقریباً 20 دستاویزات کے بکس، تصاویر کے فولڈرز، ایک ہاتھ سے لکھا ہوا میمو اور ٹرمپ کے اتحادی راجر اسٹون کے ساتھ معافی کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایگزیکٹو آرڈر ضبط کیا۔ اس فہرست میں فرانس کے صدر کے بارے میں خفیہ معلومات بھی شامل تھیں۔

۔