ایک نیوز نیوز: آسٹریلن کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر مارکس اسٹوئنس کی جانب سے انگلینڈ میں ہونے والے دی ہنڈریڈ ٹورنامنٹ میں پاکستانی فاسٹ بالر محمد حسنین پر بظاہر چکنگ کا الزام لگا دیا۔
جس سے بعد نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ آؤٹ ہو کر پویلین کی طرف واپس جاتے ہوئے مارکس سٹونس کو بظاہر محمد حسنین کےایکشن کی نقل کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز کھیلے گئے اوول انوینسیبلز اور سدرن بریو کے میچ کے درمیان لگایا۔ یہ الزام مارکس اسٹونس کی جانب سے تب لگایا گیا وہ محمد حسنین کا شکار بنے ۔ مارکس اسٹونس 27 گیندوں پر 37 رنز پر بلے بازی کر رہے تھے جب محمد حسنین کی گیند پر ٹاپ ایج لگا جسے مڈ آف پر کھڑی ول جیکس نے کیچ کیا اور وہ پولین واپس لوٹ گئے۔ اس میچ میں محمد حسنین کی ٹیم اوول انوینسیبلز نے مخالف ٹیم سدرن بریو کو 7 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
واضع رہے کہ محمد حسنین کا ایکشن اس سال کے آغاز میں بگ بیش لیگ کے دوران رپورٹ کیا گیا تھا۔ جنوری میں لیگ میں سڈنی تھنڈرز کی نمائندگی کرنے والے باؤلر پر سڈنی سکسرز کے خلاف میچ کے دوران چکنگ کا الزام لگایا گیا اور ان پر یہ الزام موئسز ہینریکس نے لگایا تھا۔ جنوری میں بی بی ایل کے امپائرز نے بھی ان کا ایکشن مشکوک قرار دے دیا تھا۔ محمد حسنین کو آئی سی سی سے منظور شدہ لاہور کے ٹیسٹنگ سینٹر میں دیے گئے باؤلنگ ایکشن ٹیسٹ کے بعد معطل کردیا گیا تھا۔
9 جون کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ محمد حسنین کو دوبارہ ہر قسم کی کرکٹ میں باؤلنگ کی اجازت مل گئی ہے۔ پی سی بی کا کہنا تھا کہ باؤلنگ ایکشن ٹیسٹ کے دوران ان کے بازو کا خم 15 ڈگری سے کم رپورٹ ہوا لہٰذا اب حسنین باؤلنگ کر سکتے ہیں۔
پاکستانی نثراد برطانوی فرسٹ کلاس کرکٹ عظیم رفیق نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹ میں کہا کہ یہ حیرت انگیزبات ہے کہ محمد حسنین کا باؤلنگ ایکشن کلیئر قرار دیا گیا ہے اور اس کا مارکس سٹونس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ڈینئیل بریٹنگ نے ٹویٹ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ باؤلنگ ایکشن کو ریگولیٹ کرنے کا ایک نظام موجود ہے۔ عوامی سطح پر مخالف کھلاڑی کی دیانت داری پر سوال نا کیا جائے۔