رپورٹ کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کی، جبکہ مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی روبکار کی بنیاد پر حاضری لگائی گئی۔عدالت نے ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید چودہ روزہ توسیع کرتے ہوئے 30 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے ظاہرجعفر کے دو ملازمین کا ڈی این اے کرانے کی درخواست بھی منظور کر لی ہے، پولیس نے ملزمان افتخار اور جمیل کے ڈی این اے کرانے کے لیے درخواست ڈیوٹی جج کو پیش کی تھی۔ جس کے بعد دونوں ملزمان کی اڈیالہ جیل سے طلبی کرائی گئی ہے۔
دوسری جانب نور مقدم کے والد نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کیس کی کاروائی سے مطمن ہوں۔ آلا قتل سے کسی اور کے فنگر پرنٹس ملنے کا کیا فائدہ جب قاتل موجود ہے۔