پنجاب اسمبلی :اپوزیشن کا گندم کی امدادی قیمت بڑھانے کا مطالبہ

پنجاب اسمبلی :اپوزیشن کا گندم کی امدادی قیمت بڑھانے کا مطالبہ
کیپشن: پنجاب اسمبلی :اپوزیشن کا گندم کی امدادی قیمت بڑھانے کا مطالبہ

ایک نیوز:پنجاب اسمبلی میں گندم کی  اپوزیشن نے پنجاب حکومت سے گندم کی امدادی قیمت بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت پر عام بحث ہوئی ۔صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے کہا کسانوں کا نقصان نہیں ہونے دیں گے۔فلورملزکو  گندم خریدنے کی اجازت دیدی ہے  حکومت نگرانی کررہی ہے۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بچھر نے کہا حکومت گندم مافیا کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے۔گندم کی فی من قمیت انتہائی کم ہے کسان سے سستی گندم خریدکر ذخیرہ اندوز مہنگے داموں فروخت کریں گے۔

پنجاب اسمبلی میں محکمہ تعلیم کے ادھورے جوابات نے وزیر تعلیم کو مشکل میں ڈال دیا،وزیر تعلیم کو بار بار ایوان سے معافی مانگنا پڑی  ،تاخیر سے اجلاس میں پہنچنے پر بھی وزیر تعلیم اور سیکرٹری ایجوکیشن کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا، ڈپٹی اسپیکر نے بھی برہم ہو کر رولنگ دے دی۔

 اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری کو سیکرٹری جنرل کا عہدہ دینے کا بل بھی منظور کرلیا گیا ۔

 پنجاب اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر تعلیم،سیکرٹری کی عدم موجودگی پر اپوزیشن اراکین کا احتجاج،اپوزیشن لیڈرملک احمد خان اور ڈپٹی سپیکر نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا پارلیمانی رویت میں پہلی بار ہوا کی متعلقہ وزیر اور سیکرٹری غیر حاضر ہیں۔

ڈپٹی سپیکر نے وزیر تعلیم کے تاخیر سےپہنچنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے رولنگ دی آئندہ اجلاس میں کسی بھی محکمہ کا سیکرٹری غیر حاضر ہو تو کارروائی ہوگی۔

ایوان میں محکمہ تعلیم کی جانب سے ارکان کے سوالات کے ادھورے جوابات نے وزیر تعلیم کو مشکل میں ڈالے رکھا۔  وزیر تعلیم کو ایوان سے باربار معذرت کرنا پڑی۔

حکومتی رکن سمیع اللہ بولے بیوروکریسی کا رویہ  افسوسناک ہے۔اس کا سخت نوٹس لینا ہوگا۔ 

 پنجاب اسمبلی نے اسمبلی رولز میں ترمیم کرتے ہوئےسیکرٹری پنجاب اسمبلی کی اسامی کو اپ گریڈ کر کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت دے دی اور گریڈ 22 دے دیا گیا۔

سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان  کی زیر صدارت کمیٹی اجلاس میں رولز میں ترمیم کی منظوری کے بعدپنجاب اسمبلی کے ایوان سے رولز میں ترمیم کی بھی منظوری کروا لی گئی۔ حکومتی رکن سمیع اللہ خان نے ترامیم کا بل ایوان میں پیش کیا۔

ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا ۔