ایک نیوز:سپیکر راجہ پرویز اشرف کاکہنا ہے کہ حکومت بھی ہٹ دھرمی ختم کرے،سیاست دان بیٹھ کہ انتخابات پر بات کریں، انتخابات دو ماہ قبل کا بعد کا مسئلہ نہیں ہے، مسئلہ ہے انتخابات شفاف و پر امن ہوں۔
سپیکر راجہ پرویز اشرف کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ سپریم کورٹ پارلیمان میں مداخلت کرے گی تو ان کی حدود میں بھی تجاوز ہوگا۔ پارلیمان کی قانون سازی کا حق تسلیم نہیں کرنا تو الیکشن کا مذاق بھی ختم کریں، پارلیمان سپریم کورٹ کے آئین سے تجاوز فیصلے کو ماننے سے انکار کرسکتی ہے۔ پارلیمان کو سر نگوں کرنے کے رویے کے خطرناک نتائج ہوں گے، چیف جسٹس اداروں میں ٹکراؤ کے ماحول میں کمی لائیں، عدلیہ کو پارلیمان سے جواب الجواب نہیں دیا جانا چاہئے۔
راجہ پرویز اشرف کاکہنا تھا کہ آرمی چیف نے آئین سے وابستگی اور پارلیمان کی سربلندی پر یقین کا اظہار کیا، خیبر پختونخوا، بلوچستان میں کوئی نیا فوجی آپریشن نہیں ہورہا، دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں گی۔ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ فل کورٹ بنانے میں کیا قباحت ہے، اگر تین کی بجائے سترہ ججز سن لیں گے تو بے یقینی ختم ہوجائے گی۔
علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے استعفوں پر نظر ثانی نہیں ہوسکتی، عدالت اگر پی ٹی آئی اراکین کے حق میں فیصلہ دے تو اسمبلی واپس آسکتے ہیں۔