ایک نیوز: سینئر نائب صدر تحریک انصاف فواد چودھری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو اپنے قد کے مطابق بات کرنی چاہئے، انہوں نے کل جو باتیں کیں ان کا کوئی سر پیر نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نےحماد اظہر کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان صرف ایک صوبائی جماعت کے سربراہ ہیں، ان کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں۔ ان کے بقول عمران خان کا تختہ الٹنے کا وعدہ کیا گیا تھا، انہوں نے کہا انہیں گارنٹی دی گئی تھی۔ فضل الرحمان کی طرف سے انکشاف بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ فضل الرحمان نے نام لئے، جن لوگوں سے ان کی بات ہوئی تھی۔ مولانا فضل الرحمان کا ٹی ایل پی دھرنوں کو سپورٹ سے متعلق الزام سنگین ہے، کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن ہونا آئینی ضرورت ہے، سپریم کورٹ احکامات پر عمل درآمد ضروری ہے۔ امید ہے سٹیٹ بینک کل وعدے کے مطابق الیکشن کیلئے فنڈز جاری کرے گا۔ جسے کوئی نہیں جانتا وہ بندہ ججز اور 8 رکنی بینچ کے خلاف ریفرنس لاتا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان دلیرانہ فیصلے کریں گے تو تاریخ یاد رکھے گی۔پاکستان کے مسئلے گرفتاریوں سے زیادہ پیچیدہ ہورہے ہیں،کل لاہورمیں معروف ،تجربہ کاروکلا کی گول میزکانفرنس ہوئی،قراردادوں کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی،23اپریل کوپنجاب کی نگران حکومت کی حیثیت ختم ہوجائیگی،کے پی نگران حکومت اس سے ایک ہفتے بعدختم ہوجائیگی.
رہنما تحریک انصاف نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کوریفرنس بھیجاجائے ان کہ پاس اختیارہے،صدرچیف الیکشن کمیشن سے اس حوالے سے رپورٹ طلب کرے،آج تحریک انصاف نے صدرمملکت کوخط لکھاہے،صدرریفرنس بھیج دیتے ہیں توصحیح دوسری صورت میں ہم سپریم کورٹ جائینگے،صدرسے دومعاملات میں داخل اندازی کی درخواست ہے،حکومت موجودہ وقت میں الیکشن کرانے میں ناکام ہوئی ہے،سپریم کورٹ ان کو گھربھیجے اورایڈمنسٹریٹرمقررکرے جوحاضرسروس اورریٹارڈجج ہو،ٹی ایل پی کے دھرنوں سے متعلق فضل الرحمان کاالزام سنگین ہے،فضل الرحمان الزام سنگین ہے اس کی تحقیقات ہونی چائیے،مصدق ملک کہہ رہے تھے کہ ہمیں آئین سازی سے روکاجارہاہے،امیدہے کل اسٹیٹ بینک وعدے کے مطابق الیکشن کیلئے پیسے جاری کرے گا،بقول فضل الرحمان کے عمران خان کاتختہ الٹنے کاوعدہ کیاگیاتھا،علی زیدی اورعلی امین گنڈاپورکواٹھالیا،سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمدنہیں ہوتاتویہ ادارہ فعل نہیں رہے گا،پوری قوم عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے،امیدہے آپ دلیرانہ فیصلے کرینگے،کل جماعت اسلامی کاوفدآیاہم نے کہاہم مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہے،ماہرین قانون کااتفاق ہواکے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمدہوناچاہیے،حکومت کاآئین سے کوئی تعلق نہیں،پوری قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے۔
حماد اظہر نے کہا کہ یہ حکومت چل نہیں رہی بلکہ چلایا جارہاہے،پہلے مفتاح کی ضدتھی کے آئی ایم ایف نہیں جاناپھرڈارصاحب آگے،یہ منتخب لوگ نہیں ہے ان کوتولایاگیاہے،پاکستان کی تاریخ میں جو اب ہورہاہے پہلے کبھی نہیں ہوا،ملک میں تباہی رجیم چینج کی وجہ سے آئی ہے، پورا ملک آئین و قانون کا پابند ہے، حکمران الیکشن سے بچنے کیلئے فنڈز کا بہانہ بنا رہے ہیں، اپریل میں پی ڈی ایم پارلیمنٹرین کو 70 ارب روپے جاری کیے گئے۔
انھوں نے کہا کہ حکمرانوں نے پیٹرول کی قیمت میں 10روپے کا اضافہ کردیا، عالمی منڈی میں پیٹرول سستا اور پاکستان میں مہنگا ہے، پاکستان کی گروتھ منفی میں جارہی ہے، ملک میں لاکھوں لوگ غربت کی لکیرسے نیچے چلے گئے۔پوری قوم کوپتاہے 20ہزارارب میں سے 20ارب دینامشکل نہیں۔