ایک نیوز: وفاقی وزیرمفتی عبدالشکورکے ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے کےواقعہ کامقدمہ حاجی قدرت اللہ کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کرلیاگیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب اسلام آباد میں وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور کے ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہونے کے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔واقعے کا مقدمہ حاجی قدرت اللہ کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کیا گیا ہے جس کے مطابق 8 بجکر 22 منٹ پر مولانا میرے گھرسے پارلیمنٹ لاجز کیلئے نکلے تھے اور رات 10بجے میرے کک کو سرکاری ڈرائیور نے حادثے سے متعلق آگاہ کیا۔
مقدمہ کے متن میں بتایا کہ مولانا اپنی سرکاری گاڑی کو خود چلا کرلے جارہے تھے کہ ویگوگاڑی کے ڈرائیورنے غفلت وتیز رفتاری سے مولانا کی گاڑی کو ٹکر ماردی۔ جس کے بعد مفتی عبدالشکور کی موقع پر موت ہوگئی۔ واقعے کے ہر پہلو کو ملحوظ خاطر رکھ کر کارروائی کی جائے۔
آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر کامیڈیاسے گفتگومیں کہناتھاکہ مولانا کی گاڑی کو دوسری طرف سے آنے والی گاڑی نے ٹکر ماری، مولانا عبدالشکور کو سر پر شدید چوٹ لگی اور جس کے باعث وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئےجبکہ گاڑی میں سوار پانچ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور کی گاڑی کے حادثے سے متعلق پولیس کی جانب سےابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی۔
ذرائع کے مطابق ویگو گاڑی پولٹری بزنس سے وابستہ شخصیت کے اسکواڈ میں شامل تھی، مفتی عبدالشکورکی گاڑی سے ٹکرانے والی گاڑی کی رفتار 110 کلومیٹر تھی،حادثے کے وقت مفتی عبدالشکور کی گاڑی کی رفتار 30 کلومیٹر تھی۔
موٹر وہیکل ایگزامنر رپورٹ کے مطابق شاہراہ دستور پر جائے حادثہ کے مقام پر گاڑی کی حد رفتار 60 کلومیٹرفی گھنٹہ مقرر ہے، ٹکر مارنے والی گاڑی میں کوئی تکنیکی مسئلہ نہیں تھا، حادثے کے باعث مفتی عبدالشکور کی گاڑی کا ٹائر اور ایکسل الگ ہوگیا۔