ایک نیوز: پاکستانی نژاد امریکن ڈیموکریٹ ڈاکٹر آصف محمود نے امریکی نائب صدر کاملا ہیرس سے ملاقات کی، جس میں پاکستان کی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
میڈیا نمائندے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر آصف محمود نے امریکی نائب صدر سے ملاقات کی تصدیق کی لیکن بات چیت کی تفصیلات میں جانے سے گریز کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ 'نائب صدر کاملا ہیرس سے بات چیت ہوئی ہے'۔
دو اہم ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ امریکی نائب صدر سے ڈاکٹرآصف محمود کی ریاست کیلی فورنیا میں ہونے والی ملاقات کے دوران پاکستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر بات چیت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر آصف محمود نے امریکی نائب صدر سے ملاقات کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور کارکنوں پر مقدمات اور گرفتاریوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ بعض رہنماؤں اور کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ڈاکٹرآصف محمود نے امریکی نائب صدر کو بتایا کہ پاکستان میں آزادی اظہار پر قدغن لگائی گئی ہے اور دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کو آزادانہ مظاہروں کی بھی اجازت نہیں۔
ملاقات کے دوران عدالتی بحران پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر آصف محمود نے کاملا ہیرس کو بتایا کہ چیف جسٹس کے فیصلوں پر عمل سے حکومت گریزاں ہے جس کی وجہ سے قانون کی حکمرانی کا تصور ماند پڑ رہا ہے۔
ڈاکٹر آصف محمود نے امریکا کی نائب صدر سے کہا کہ پاکستان میں فوری الیکشن ہی مسائل کا حل ہیں تاکہ سیاسی اور اقتصادی بحران ختم ہو۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل ڈاکٹرآصف محمود، بریڈ شرمین، ٹڈ لیو، ایریک سوالویل، گریگری میکس، رو کھنہ، سینیٹر کارٹیز ماسٹو، سینیٹر جیکی روزن، مائیک لیون اور لنڈا سانچز سمیت کئی اراکین کانگریس سے بھی ملاقاتیں کرچکے ہیں جبکہ انہوں نے ہی ان میں سے کئی اراکین کانگریس کی پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سے ٹیلی فون پر بات کرائی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرآصف محمود ہی نے ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کمیٹی کے سینیئر رکن بریڈ شرمین پر زور دیا تھا کہ وہ امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کو خط لکھ کر پاکستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں اور قانون کی حکمرانی کیلئے آواز اٹھائیں اور ان پر زور دیں کہ پاکستانی پالیسی میں جمہوری اقدار کو ترجیح دی جائے۔
بریڈ شرمین نے یہ خط چند ہی روز پہلے ارسال کیا ہے، بریڈ شرمین کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے خط عمران خان کی حمایت میں نہیں لکھا تاہم خط کے مندرجات سے یہ واضح ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے سینیئر رہنماؤں پر مقدمات اور عدالتی بحران کے ذکر سے ان کا کیا مقصد ہے۔
ڈاکٹر آصف محمود پہلے پاکستانی نژاد امریکن ہیں جنہوں نے کانگریس کا الیکشن لڑا تھا، وہ کیلی فورنیا کے ڈسٹرکٹ فورٹی سے کانگریس کے ڈیموکریٹ امیدوار تھے تاہم کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔
ڈاکٹرآصف محمود کی توثیق کرنے والوں میں نائب صدر کاملا ہیرس بھی شامل تھیں، اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ صدارتی الیکشن میں ڈاکٹرآصف نے جوبائیڈن کے مقابلے میں ان کا ساتھ دیا تھا جس پر انہوں نے ڈاکٹر آصف کے گھر آ کر ان سے اظہار تشکر کیا تھا۔
ڈاکٹر آصف محمود امریکا کی سابق وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن کے بھی انتہائی قریب رہے ہیں، خود ہلیری کلنٹن نے ڈاکٹر آصف محمود کے الیکشن میں ان کی انتخابی مہم کیلئے تقریب کا انعقاد کیا تھا جو کسی بھی پاکستانی امریکن کیلئے اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا۔