سلمان خان کے لڑکیوں کے لباس سے متعلق اصولوں کے بیان پر بھارتی اداکارہ کی وضاحت

سلمان خان کے لڑکیوں کے لباس سے متعلق اصولوں کے بیان پر بھارتی اداکارہ کی وضاحت
کیپشن: An Indian actress' explanation on Salman Khan's statement on girls' dress code(file photo)

ایک نیوز: سلمان خان کی آنے والی فلم ’کسی کا بھائی کسی کی جان‘ سے بالی وڈ میں قدم رکھنے والی اداکارہ پلک تیواری نے سلمان خان کے سیٹ پر لڑکیوں کے کپڑوں سے متعلق اصولوں سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت کر دی۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ٹیلی ویژن کی مشہور و معروف اداکارہ شوئیتا تیواری کی بیٹی پلک تیواری نے اپنے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ  میری بات کو غلط طریقے سے سمجھا گیا ہے میری بات کا مقصد ہرگز وہ نہیں تھا جو نکالا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری بات کا اصل مقصد یہ تھا کہ جب میں سلمان سر کی فلم ’انتم‘ کے سیٹ پر بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کام کر رہی تھی تب میں نے اپنے لیے کچھ سخت اصول بنائے ہوئے تھے کہ ایسے تمام سینیئرز جن سے متاثر ہو کر اور جنہیں دیکھتے ہوئے یہاں تک پہنچی ہوں ان کے سامنے کیسا لباس پہننا ہے، کس طرح کو رویا اختیار کرنا ہے۔

پلک کا کہنا تھا کہ شاید بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ سلمان خان خود ایک روایت پسند  انسان اور  اپنے سیٹ پر کام کرنے والی تمام خواتین کی سیفٹی کے معاملے میں بہت حساس ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سلمان خان کہتے ہیں کہ آپ کو جو پہننا ہے، پہنو جو کرنا ہے کرو لیکن ایسی جگہ جہاں تمام لوگوں کو آپ ذاتی طور پر نہیں جانتی ہیں، جہاں آپ کے قریبی دوستوں کے علاوہ دیگر لوگ بھی موجود ہیں وہاں لباس اور دیگر معاملات میں مناسب احتیاط کرنا لازمی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بات میں نے اس لیے کہی تھی کہ جب میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہی تھی تب ایک روز میں پراپر  شرٹ، جینز اور جوگر پہن کر گھر سے نکل رہی تھی تو میری والدہ نے حیرت سے پوچھا تھا کہ ارے واہ، اتنی پراپر ڈریسنگ کس طرح کر لی آج، کہاں جا رہی ہو؟ تب میں نے بتایا کہ سلمان سر کے سیٹ پر جا رہی ہوں۔

اس سے قبل پلک تیواری نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جب میں سلمان خان کے ساتھ انتم میں کام کررہی تھی تو انہوں نے سیٹ پر لڑکیوں کے لباس سے متعلق کچھ اصول بنائے تھے کہ  سیٹ پر کوئی لڑکی نامناسب لباس نہیں پہنے گی، نہ ہی ایسے کپڑے پہنے جائیں گے جس سے بہت زیادہ جسم ظاہر ہو اور ان پر سختی سے عمل کروایا گیا تھا۔