بھارت: مسلم سابق رکن اسمبلی اور بھائی کا پولیس حراست میں میڈیا کے سامنے قتل

Apr 16, 2023 | 02:13 AM

ایک نیوز: بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر پریاگ راج (الہٰ آباد) میں سابق رکن اسمبلی عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو پولیس کی بھاری نفری اور میڈیا کے کیمروں کی موجودگی میں گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔ 

عتیق احمد اور ان کے بھائی کو میڈیکل کیلئے لایا گیا تھا ، انہیں پولیس کی گاڑی سے اتارا گیا تو میڈیا نے انہیں گھیر لیا اور ان سے بات کرنے کی کوشش کی۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ اپنے بیٹے کے جنازے میں کیوں شریک نہیں ہوئے۔ اس پر عتیق احمد نے کہا " نہیں لے گئے تو نہیں گئے۔ " ان کی بات ختم ہوئی تو اسی دوران ایک مسلح شخص عتیق احمد کی بائیں طرف سے آیا اور سر میں گولی مار دی، اس موقع پر ایک اور ملزم سامنے سے آیا اور اس نے بھی اندھا دھند فائرنگ کرکے اشرف احمد کو قتل کردیا۔ ایک اور ملزم بھی دونوں بھائیوں پر گولیاں برساتا رہا۔ 

میڈیا کے کیمروں میں ریکارڈ کی گئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں جن میں  فائرنگ کے بعد پولیس اہلکاروں اور صحافیوں کو جان بچانے کیلئے بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ پولیس اہلکاروں نے فوری طور پر ملزمان کو گرفتار کرلیا جن میں سے ایک ملزم جس نے سب سے پہلی گولی چلائی تھی وہ "جے شری رام" کے نعرے مارتا ہوا سنائی دیا۔

اس حوالے سے پریاگ راج کے پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق تینوں ملزمان صحافیوں کے روپ میں آئے تھے اور اچانک ہی فائرنگ کرکے دونوں بھائیوں کو قتل کردیا۔ ملزمان کی شناخت لولیش تیواری، سنی اور موریا کے ناموں سے ہوئی ہے۔

اس طرح کھلے عام دونوں بھائیوں کے قتل پر پولیس کی کارکردگی پر نہ صرف سوالات اٹھائے جا رہے ہیں بلکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یہ ڈرامہ پولیس نے خود رچایا ہے کیونکہ ابھی تین دن پہلے ہی عتیق احمد کے بیٹے اسد کو بھی پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا تھا۔ عتیق کے بیٹے اسد اور اس کے ساتھی غلام کو  13 اپریل کو جھانسی میں پولیس مقابلے میں  مارا گیا تھا جب کہ ان کی تدفین ہفتے کے روز کی گئی تھی تاہم عتیق احمد کو اپنے بیٹے کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

عتیق احمد سماج وادی پارٹی کے رہنما تھے اور الہ آباد ویسٹ کی نشست سے لگاتار پانچ بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے جو ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے بعض الیکشن جیل کے اندر سے لڑے اور جیتے۔ 

مزیدخبریں