ایک نیوز:چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کاکہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین کے مطابق جلد از جلد انتخابی شیڈول کااعلان کرے۔ لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کی جائے۔
لائیو: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ https://t.co/8q7jgM4sMV
— Pakistan Peoples Party - PPP (@PPP_Org) September 15, 2023
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں قرارداد منظور کی گئی۔سی ای سی اجلاس میں سیاسی اور معاشی بحران پر بحث ہوئی۔ سیاسی عدم استحکام الیکشن کی تاریخ کےاعلان سے ختم ہوسکتا ہے الیکشن کمیشن کے انتخابی شیڈول کےبعد انتخابی اتحاد کا فیصلہ کریں گے ۔ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کی جائے، ہم عوامی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں اس لیے کبھی مایوس نہیں ہوتے جبکہ آج ٹی وی پر دیکھ لیں کہ کس کی شکلیں مایوس نظر آرہی ہیں۔لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت ہمیں ایک سیاسی جماعت سے ہیں، انشا اللہ سارے مسائل حل ہوجائیں گے تو پھر میں آپ کے سامنے کھل کر بات کروں گا۔ ہماری الیکشن اور دیگر حوالوں سے جو شکایات ہیں انہیں دور کرنے اور بات چیت سے حل کرنے کی ذمہ داری سی ای سی نے آصف علی زرداری کو دی ہے، باقی انتخابات کے حوالے سے ہمارے مطالبات سب کے سامنے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انتخابات کیلئے پیپلزپارٹی کی حتمی اسٹریٹجی ابھی سامنے نہیں رکھ سکتے۔سی ای سی نے انتخابات کیلیے تمام فورمز پر آواز اٹھانے کے اختیارات دے دیے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کاکہنا تھاکہ سپریم کورٹ کا نیب ترامیم کیس کے حوالے سے یہی فیصلہ متوقع تھا، ہمارا شروع سے مؤقف ہے نیب آمر کا بنایا گیا ادارہ ہے اسے بند ہونا چاہیے۔نیب ہمارے لیے کوئی نئی چیز نہیں اور اس حوالے سے ہماری دو رائے ہیں، پہلی یہ کہ نیب ایک آمر کا بنایا گیا ادارہ ہے اسے بند ہونا چاہیے اور دوسرا یہ کہ احتساب کو بلا تفریق ہونا چاہیے۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ گیلانی صاحب سے لے کر ہم نے نیب کے کیسز پرانے اور نئے قوانین کے تحت بھگتے ہیں، اس فیصلے سے بھی ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ افتخار چوہدری کے بعد سے جتنے جج آئے اُن کی کارکردگی پر تاریخ فیصلہ کرے گی، وکلا تحریک کے نتیجے میں افتخار چوہدری کی جانب سے بحال کیے جانے والے ججز میں عمر عطا بندیال آخری جج تھے۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھاکہ 9مئی سے پہلے پی ٹی آئی کے ساتھ بات کرنے کے حامی تھے اور الیکشن کی تاریخ پر اتفاق کیلئے کوشاں تھے، کاش وہ ہماری جو کوشش تھی وہ کامیاب ہوتی اور یہی تمام سیاسی جماعتوں اور جمہوریت کیلئے بہتر ہوتا، مگر پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں نے نو مئی کو جی ایچ کیو اور جناح ہاؤس سمیت عسکری تصیبات پر حملے کا پلان بنایا۔ پیپلزپارٹی صرف ان سیاست دانوں سے بات کرے گی جو 9مئی میں ملوث نہیں تھے، 9مئی کا واقعہ ریڈ لائن کراس کرنے والا تھا اور اب اسے سیاسی یا انتظامی طور پر جیسے حل کرنا ہے کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی کے مذاکرات کے دروازے تمام غیر عسکری سیاسی تنظیموں کیلئے کھلے ہوئے ہیں۔