ایک نیوز: سپریم کورٹ میں نیب قانون میں تبدیلی سے فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست آگئی۔ سابق7وزرائےاعظم،14وزرااعلی،78وزرا،176ایم پی اور114افسران کے کیس کھل گئے، شہبازشریف،آصف زرداری،نواز شریف،شوکت عزیز،یوسف رضاگیلانی اور اسلم رئیسانی دوبارہ نیب کے ریڈار پرآگئے۔
رپورٹ کے مطابق فیصلے کے بعد 450سےزائدسابق ارکان پارلیمنٹ،حاضرسروس اورریٹائرافسران اورکچھ پرائیویٹ کاروباری حضرات نیب کےریڈار پرآگئے ہیں،تقریباً1809ریفرنسز،انوسٹیگیشنز،انکوائریاںاورشکایات دوبارہ کھل گئی،700 ارب روپے کے مبینہ کرپشن کیس کھل گئے۔سینئرصحافی زاہد گشکوری کی رپورٹ کے مطابق پی پی پی کے89 سابق ممبران ن لیگ کے 62،تحریک انصاف کے 47،ایم کیو ایم کے8، ق لیگ اور جے یو آئی ف کے12،ضیا لیگ کیخلاف1، پختونخوا پارٹی،وطن پارٹی،عوامی نیشنل پارٹی کے رکن11،عوامی نیشنل پارٹی6؍جبکہ نیشنل پارٹی کےارکان کیخلاف3انکوائریاں اورکیس شروع ہونگے۔
نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں شہباز شریف، آصف زرداری اور نوازشریف کے علاوہ فرزانہ راجہ، یوسف رضا گیلانی، سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان بھی شامل ہیں۔
آصف زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید اور انکے بیٹے انور مجیداور سابق وزیراعظم شوکت عزیز، ظفر گوندل، صادق عمرانی کے خلاف بھی نیب کیس ختم ہوئے جبکہ نواب اسلم رئیسانی، لشکری رعیسانی، اسفند یار کاکڑ،ارباب عالمگیر، عاصمہ ارباب عالمگیر، شیر اعظم وزیر بھی نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فیصلے سے آصف علی زرداری کے جعلی اکاؤنٹ کیسز واپس احتساب عدالت کو منتقل ہو جائیں گے اور سابق وزیراعظم شاید خاقان عباسی کا ایل این جی کیس اسپیشل جج سینٹرل سے احتساب عدالت کو واپس منتقل ہوگا۔
نواز شریف، آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی کا توشہ خانہ کیس واپس احتساب عدالت کو منتقل ہوگا جبکہ مراد علی شاہ کے خلاف نیب ریفرنس بھی واپس احتساب عدالت کو منتقل ہوگا۔ سلیم مانڈوی والا کے خلاف کڈنی ہل ریفرنس اور اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس واپس احتساب عدالت کو منتقل ہوگا۔
سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کیسز بھی بحال ہوں گے۔