ایک نیوز:بادلوں میں، گاڑی کے فرنٹ یا کسی اور عام چیز میں، متعدد افراد کو اشیا میں چہرے دکھائی دیتے ہیں۔
مگر ہمیں مختلف چیزوں کو دیکھ کر چہرے کا خیال کیوں آتا ہے؟
اس کی وجہ کافی دلچسپ ہے مگر اس سے پہلے یہ جان لیں کہ نظروں کے اس دھوکے کو Face pareidolia کہا جاتا ہے۔
اس طبی اصطلاح کا مطلب عام اشیا میں چہروں کو دیکھنا یا روشنی اور سائے میں کسی قسم کا ڈیزائن نظر آنا ہوتا ہے اور متعدد افراد کو اس کا تجربہ ہوتا ہے۔
ماضی میں اسے ذہنی عارضہ سمجھا جاتا تھا مگر یہ خیال غلط ہے، اس کے پیچھے چھپی وجہ تو اب تک سائنسدان مکمل طور پر سمجھ نہیں سکے مگر تحقیقی کام کے جو نتائج سامنے آئے ہیں وہ کافی دلچسپ ہیں۔
2022 میں کوئنز لینڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ چہرے کے ساتھ ساتھ لوگ عمر، جذبات اور صنف کو بھی چیزوں میں دیکھتے ہیں۔
مگر زیادہ دلچسپ انکشاف یہ ہوا کہ چیزوں پر نظر آنے والے زیادہ تر چہروں کو مردانہ چہرے تصور کیا جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے صنفی تصور کے حوالے سے چونکا دینے والا تعصب ثابت ہوتا ہے اور اس طرح کے زیادہ تر چہروں کو مردانہ قرار دیا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے دریافت کیا کہ34 فیصد افراد کو یہ چہرے خوش باش نظر آتے ہیں،19 فیصد کو یہ کسی الجھن کا شکار لگتے ہیں جبکہ14 فیصد کو لگتا ہے کہ ان چہروں سے غصہ جھلک رہا ہے۔
اسی یونیورسٹی کی ستمبر 2023 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کو چیزوں پر چہرے زیادہ نظر آتے ہیں۔
2021 میں سڈنی یونیورسٹی کے ماہرین نے بھی اس حوالے سے ایک تحقیق کی تھی۔
اس تحقیق کے مطابق ہمارا دماغ مختلف اشیا پر نظر آنے والے چہروں کو دیکھ کر جذباتی طور پر ردعمل ظاہر کرتا ہے، بالکل اسی طرح جیسے وہ حقیقی انسانی چہروں پر ردعمل ظاہر کرتا ہے۔
محققین کے مطابق ہمارا دماغ ارتقائی طور پر چہروں کو شناخت کرنے کیلئے متحرک رہتا ہے اور اس کے خصوصی حصے چہروں کو دیکھنے اور شناخت کرنے کا کام کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انسان سماجی میل جول پسند کرتے ہیں جس کیلئے چہروں کو شناخت کرنا ضروری ہوتا ہے اور ہمارا دماغ چہروں کو بہت تیزی سے شناخت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارا دماغ اشیا پر نظر آنے والے چہروں پر بھی اسی طرح ردعمل ظاہر کرتا ہے جیسا انسانی چہروں پر کرتا ہے۔