ایک نیوز نیوز: سمرقند:روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ پاکستان کو پائپ لائن سے گیس سپلائی ممکن ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف دورے پر ازبکستان پہنچ گئے جہاں ان کی روسی صدر پیوٹن اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات ہوئی، وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ سمرقند انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر پہنچے جہاں انکا استقبال وزیراعظم ازبکستان عبداللہ آریوف، وزیر برائے پبلک ایجوکیشن ازبکستان بختیار سائیدوف، گورنر سمرقند ارکنجون تردیموف، نائب وزیر خارجہ ازبکستان غیرت فوزیلوف، پاکستان میں ازبک سفیر ایبک عارف عثمانوف اور اعلی حکام نے استقبال کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دورے کے دوران سمر قند میں خضر کمپلیکس کا دورہ کیا، ازبکستان کے بانی رہنما اسلام کریموف کے مزار پر حاضری بھی دی۔
وزیراعظم شہبازشریف کی روسی صدر پیوٹن سے ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم نے تاجک صدر امام علی رحمن سے بھی ملاقات کی ۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل سمیت باہمی مفاد اور دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں پر بات چیت کی۔
There we have it, Prime Minister Shehbaz Sharif meets with Russian President Putin on the sidelines of SCO summit here in Samarkand, the first meeting between the two. #PakistanatSCO pic.twitter.com/cPfrBD2SnC
— Anas Mallick (@AnasMallick) September 15, 2022
شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس آج شام شروع ہو گا، رکن ممالک کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے تاشقند پہنچ گئے ہیں، پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور سمیت علاقائی اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی pic.twitter.com/RGGXl6BTNH
— ترکیہ اردو (@TurkeyUrdu) September 15, 2022
وزیراعظم شہبازشریف سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ملاقات بھی ہوئی جس میں مشترکہ مفادات اور دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شہباز شریف کا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے سامنا بھی ہوگا۔ میاں شہباز شریف دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے سمرقند میں ملاقات شروع.@CMShehbaz pic.twitter.com/MPs4zTfbM0
— Anjum Aqeel Khan (@anjum_fan) September 15, 2022
واضح رہے کہ شنھگائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں تین مواقعوں پر پاک بھارت وزرائے اعظم کا تین مقامات پر آمنا سامنا ہوگا، تمام ممالک کے سربراہان یادگاری پودا لگانے کی تقریب میں اکٹھے ہوں گے- جمعے کے روز صدر ازبکستان شوکت مرزائیوف کی جانب سے سربراہان مملکت کواستقبالیہ دیا جائے گا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کونسل کے اجلاس میں رہنما اہم عالمی اور علاقائی مسائل پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم جنوبی اور وسطی ایشیا میں پھیلی ایک بڑی بین العلاقائی تنظیم ہے۔2017 میں ایس سی او کا مکمل رکن بننے کے بعد سے پاکستان اپنی شرکت کے ذریعے تنظیم کے بنیادی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہا ہے۔
قبل ازیں دورے پر جانے سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے لیے ازبکستان روانہ ہو رہا ہوں، عالمی اقتصادی بحران نے رکن ممالک کے درمیان مزید تعاون کی ضرورت کو جنم دیا۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ایس سی او کا ویژن دنیا کی 40 فیصد آبادی کی امنگوں کی نمائندگی کرتا ہے، پاکستان شنگھائی سپرٹ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی احترام اور اعتماد مشترکہ ترقی اور خوشحالی کی بنیاد ہو سکتا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے پاس صلاحیت ہے کہ وہ آگے بڑھنے کا راستہ نکالے۔
Pakistan reiterates its commitment to 'Shanghai Spirit'. Mutual respect & trust can be the bedrock of shared development & prosperity. The SCO has a great potential to chart a way forward at a time of deeply worrying transformation in the geo-political & geo-economic fields.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 15, 2022