جب جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کا وقت آئے گا تب تبصرہ کروں گی، مریم نواز

جب جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کا وقت آئے گا تب تبصرہ کروں گی، مریم نواز

ایک نیوز نیوز: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ عمران خان کا مسئلہ حل کرنا 3 دن سے زیادہ کا کام نہیں ہے۔ طلال چوہدری، دانیال عزیز اور نہال ہاشمی کو تو معافی نہیں ملی، عدالت کو دیکھنا چاہیے کہ وہ ایک فتنے کو کیوں موقع دے رہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا عمران خان کا مسئلہ حل کرنا 3 دن سے زیادہ کا کام نہیں ہے، انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے کسی فارن فنڈڈ فتنے کے مطالبے پر فیصلہ نہیں ہونے چاہئیں۔حکومت کو نہ عمران خان کی بات سننی چاہیے اور نا ہی اسے اسٹیک ہولڈر سمجھنا چاہیے کیونکہ وہ شخص پاکستان کی تباہی ہے، اسٹیک ہولڈر نہیں ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن سے متعلق سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا جب جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کا وقت آئے گا تب اس پر تبصرہ کروں گی، یہ بحث اس شخص نے چھیڑی ہے جو فتنہ خان ہے، آپ نے آئینے میں اپنا مکروہ چہرہ دیکھا ہے؟

انہوں نے کہا کہ فتنہ خان نے نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے، جب وہ حکومت میں تھے تو ایک پیج پر تھے، جب حکومت سے نکلے تو میر جعفر اور میر صادق کہا، جانور کہا، پہلے آپ خاتون جج کی جلسے میں تذلیل کریں پھر معافی مانگ لیں، ایسا نہیں ہو گا۔

عمران خان کی جانب سے فوری الیکشن کرانے سے متعلق سوال پر نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا اگر الیکشن کی تاریخ چاہیے تو پنجاب اور خینبر پختونخوا اسمبلی توڑ دیں۔

ان کا کہنا تھا مذہب بہت مقدس ہے، اسے اپنی گھٹیا سیاست کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے، سیاست تو عبادت ہے، سیاست صرف اقتدار کی تگ و دو نہیں ہے، میں خود یہ بھگت چکی ہوں، احسن اقبال صاحب نے گولی کھائی، پی ٹی آئی نے میری والدہ کے خلاف این اے 120 کا الیکشن لڑا ہی توہین کے اوپر تھا۔

عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا پاکستان کے دشمنوں نے اسے فنڈ کیا ہے، اس شخص کو سیاست، اخلاقی اقدار اور نوجوانوں کو تباہ کرنے کے لیے لانچ کیا گیا، یہ پاکستان کی معیشت میں سرنگیں بچھا کر چلا گیا ہے، جاتے ہوئے اس نے خود ہی آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس طرح یہ اداروں پر حملہ آور ہو رہا ہے ایسا کوئی پاگل انسان ہی کر سکتا ہے، آج اپنا سی وی لے کر گھوم رہے ہیں، بیساکھیاں ڈھونڈ رہے ہیں۔

ملکی معیشت سے متعلق سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا معیشت کو بحال کرنے کے لیے چند سال لگیں گے، چند مہینوں میں یہ کام نہیں ہو سکتا، حکومت نے مشکل فیصلے لیے، بھلے میں ان فیصلوں کو سپورٹ کروں یا نہ کروں، شہباز شریف اور ان کی ٹیم نے ملکی معیشت کو تباہی اور ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، ابھی تو صرف معیشت بچانے کے لیے فائر فائٹنگ ہو رہی ہے، الیکشن کے بعد جب 5 سال کے لیے حکومت آجائے گی تو وہ اپنے فیصلے لے گی۔

مریم نواز کا کہنا تھا میری پہلی ذمہ داری عوام ہیں، میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو سپورٹ نہیں کرتی، حکومت سے درخواست کرتی ہوں کو بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کشمیر کا سودا کرنے والا عمران دوسروں پر پوائنٹ اسکورنگ نہ کرے، پہلے امریکا مخالف نعرے لگوائے اب 25 ہزار ڈالر دیکر لابنگ فرم ہائر کی، عمران بتائیں رابن رافیل کو کیا بتایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں کہ 5 ارب سوشل میڈیا پر جمع کیے اور سوشل میڈیا پر ہی بانٹ دیے، عمران خان گاڑیاں، ہیلی کاپٹر اور دیگر وسائل استعمال کرکے فوٹو سیشن کے لیے جاتے ہیں، آپ کی دو صوبوں میں حکومت ہے، آپ وفاقی حکومت پر سب کچھ ڈال کر پتلی گلی سے نکل نہیں سکتے۔