ایک نیوز:شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی سائیڈ لائنز میٹنگز خصوصی اہمیت کی حامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چین، روس سمیت دیگر ملکوں سے 11ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری پر بات چیت ہوگی، چائنیز وزیراعظم کے دورہ پاکستان پر اربوں ڈالر کے معاہدوں کیلئے ایم او یوز پر دستخط کا امکان ہے، آئی ٹی، زراعت، موٹرویز، ایم ایل ون، آزاد پتن، انفراسٹکچر کے معاہدوں کے ایم او یوز متوقع ہیں۔
چین کیساتھ ایم ایل ون کی تعمیر کیلئے 6.8 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پائے جانے کا امکان ہے، ایم ایل ون تین فیز میں مکمل ہو گا، پہلے فیز کے تحت 2.7 ارب ڈالر خرچ ہوں گے،دوسرے فیز میں 2.6 ارب ڈالر اور تیسرے فیز میں 1.4 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے، 400ارب روپے کی لاگت کے سکھر سے حیدرآباد موٹروے کی تعمیر کیلئے معاہدے کا امکان ہے ۔
سکھر سے حیدرآباد موٹروے بننے سے پشاور سے کراچی تک کا سفر بذریعہ موٹروے ہو سکے گا ،تھاہ کوٹ سے راے کوٹ قراقرام ہائی وے کی تعمیر کیلئے چائنیز حکام کیساتھ بات چیت جاری ہے، تھاہ کوٹ سے رائے کوٹ تک کی کنسٹرکشن پر تقریبا1ارب ڈالر کی لاگت آ سکتی ہے،700میگاواٹ کے آزاد پتن ہائیڈرو منصوبے کیلئے 2 ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط کا امکان ہے۔
معاہدے ہونے سے 700 میگاواٹ کا آزاد پتن ہائیڈرو منصوبہ 2026 تک مکمل ہو سکے گا، چین اور پاکستان کے درمیان سی پیک ٹو کے تحت معاہدوں کے ایم او یوز پر دستخط ہوں گے، روس کے ساتھ ریلوے، توانائی اور انفراسٹرکچر پر بات چیت ہوگی، روس کے ساتھ کوئٹہ ، تافتان ریلوے ٹریک کی اپ گرڈیشن پر بات چیت ہوگی، روس کے ساتھ زرعی مشینری اور آلات پر بھی بات چیت ہوگی،بیلاروس کے ساتھ ٹریکٹر کی تیاری کے پراجیکٹ پر بات چیت ہوگی۔