ایک نیوز نیوز: روزانہ 10,000 قدم چلنا صحت اور وزن میں کمی کا نظریہ جھوٹ ثابت ہوگیا۔۔ فائدہ تو ہے مگر اسمارٹ نہیں ہوسکتے ۔
رپورٹ کے مطابق "دی انڈیپنڈنٹ" میں اوبیسٹی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دس ہزار قدم چلنا درحقیقت وزن میں اضافے کو نہیں روک سکے گا اور نہ ہی وزن میں کمی کا باعث بنے گا۔ ۔
برگھم ینگ یونیورسٹی کے شعبہ ورزش سائنس کے محققین نے ڈائیٹیٹکس اور فوڈ سائنسز کے شعبہ کے ماہرین کے ساتھ مل کر یونیورسٹی میں نئے افراد کے ایک گروپ پر ایک مطالعہ کیا۔
کالج کے پہلے چھ مہینوں کے دوران 120 طالبات کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جنہوں نے مرحلہ وار گنتی کے تجربے میں حصہ لیا، جو 10,000، 12,500 یا 15,000 قدم فی دن، ہفتے میں 6 دن وہ ملسل 24 ہفتوں تک چلتی رہیں۔
اعداد و شمار میں طالبات کے قدموں اور کیلوریز کی تعداد اور ان کا وزن بھی شامل تھا۔
محققین نے دریافت کیا کہ چلے گئے قدموں کی تعداد مطالعہ میں خواتین طالب علموں کو زیادہ وزن حاصل کرنے سے نہیں روک سکی، یہاں تک کہ ایسے شرکاء جو روزانہ 15,000 قدم چلتی ہیں وہ بھی پتلی نہیں ہوسکیں ۔
بلکہ اسٹڈی کے آخر میں انکشاف ہوا طالبات نے اوسطاً 1.5 کلو گرام کا وزن بڑھایا، ۔
جب کہ محققین نے لکھا ہے کہ قدموں کی تعداد کے لحاظ سے شرکاء میں وزن میں کمی کا نہ ہونا ایک حیران کن نتیجہ ہے،
برِگھم ینگ یونیورسٹی کے فزیکل ایکسرسائز سائنسز کے پروفیسر بروس بیلی نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اکیلی ورزش وزن کم کرنے کا ہمیشہ سب سے مؤثر طریقہ نہیں ہے، لیکن مطالعہ کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ قدموں کی تعداد وزن کو برقرار رکھنے یا وزن میں اضافے کو روکنے میں موثر ذریعہ نہیں ہوسکتی۔
تاہم واک آپ کی زندگی میں مثبت تبدیلیوں کا سبب بنتی ہے۔