ایک نیوز نیوز : برطانوی آرٹسٹ نے 90 کروڑ مالیت کی پینٹنگز کو آگ لگا دی۔ آگ میں جلتی ہوئی ان پینٹنگز کو انہوں نے سوشل میڈیا پر لائیو بھی دکھایا۔
تفصیلات کے مطابق معروف برطانوی مصور 57 سالہ ڈیمین ہرسٹ نے لندن میں اپنی نیوپورٹ اسٹریٹ گیلری میں اپنی پینٹنگ کو آگ لگا دی اور وہ آنے والے دنوں میں مزید ہزاروں اور پینٹنگز کو آگ لگائیں گے۔ انہوں نے پوری دنیا کے لیے انسٹاگرام پر پورے ایونٹ کو لائیو اسٹریم کیا،
ڈیمین ہرسٹ نامی اس آرٹسٹ نےپینٹنگز کو آگ لگانے کی بعد میں وجہ بھی بتا دی،ان کا کہناتھا کہ یہ پینٹنگز این ایف ٹی یعنی نان فیزیبل ٹوکن کے تحت بنائی گئی تھیں۔ ( کوئی بھی چیز جسے ڈیجیٹل شکل میں تبدیل کیا جاسکتا ہے اسے این ایف ٹی کہتے ہیں۔ ان دنوں ڈرائنگ، تصاویر اور پینٹنگز کو بھی این ایف ٹی میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔) ڈیمین ہرسٹ نے خریداروں کے پاس این ایف ٹی پینٹنگز کا آپشن رکھا تھا۔ اس سال جولائی میں ایکسچینج کی میعاد ختم ہوگئی۔ جس میں تقریباً 5,149 صارفین نے اصل آرٹ ورک کو رکھنے کا انتخاب کیا اور 4,851 نے NFTs کو قبول کرنے کا انتخاب کیا۔ اپنے فن کو جلانے سے ٹھیک پہلے ڈیمین کے ذریعے کی گئی پوسٹ کو ایک انسٹاگرام پوسٹ میں کیپشن دیا گیا تھا، 'بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ میں ایک ملین ڈالر کا فن جلا رہا ہوں، لیکن ایسا نہیں ہے۔ میں ان فزیکل نمونوں کو جلا کر NFT میں تبدیل کر رہا ہوں۔
برطانوی آرٹسٹ نے 90 کروڑ کی پینٹنگز جلادیں
Oct 15, 2022 | 00:07 AM