بابراعظم قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے دستبردار

بابراعظم قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے دستبردار
کیپشن: Babar Azam resigned from the captaincy of the national cricket team

 ویب ڈیسک : پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان  بابر اعظم تینوں فارمیٹ کی کپتانی سے دستبردار ہوگئے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نےپی سی بی کی جانب سے صرف ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
بابر اعظم نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے تمام فارمیٹ کی کپتانی سے دستبرداری کا اعلان کیا۔
بابر اعظم نے کہا کہ  تینوں فارمیٹ میں بطور کھلاڑی پرفارمنس جاری رکھوں گا ، وائٹ بال کرکٹ میں نمبر ون بننا تمام کھلاڑیوں کی محنت کا نتیجہ تھا، قیادت سے دستبرداری مشکل فیصلہ تھا،کپتانی چھوڑنے کا یہ درست وقت  ہے۔

قبل ازیں  چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف سےبابراعظم کی ملاقات ہوئی، بابر اعظم نے تینوں فارمیٹ میں کپتانی سے انکار  کیا  اور میٹنگ سے اٹھ کر چلے گئے۔شاہین شاہ آفریدی مضبوط امیدوار ہوں گے۔

ذکااشرف سے بابراعظم کی  ملاقات میں بابر اعظم کو صرف ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کا  کپتان  برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ذکا اشرف  نےبابراعظم کو کہا کہ ریڈ بال فارمیٹ میں آپ کپتانی جاری رکھ سکتے ہیں۔بابر اعظم کو وائٹ بال کرکٹ کے لیے نیا کپتان لانے کا بتا دیا گیا۔

قبل ازیں  چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف بابر اعظم کو پی سی بی ہیڈ کوارٹرز لے گئے تھے۔اس سے پہلے بابر اعظم ملاقات کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی پہنچے تھے۔پی سی بی کے سی او او سلمان نصیر بابر کی گاڑی میں ان کے ساتھ این سی اے سے نکلے تھے۔ 

دوسری جانب سینئرسپورٹس جرنلسٹ ڈاکٹرنعمان نیازنے انکشاف کیا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم پر پی سی بی کی جانب سے ازخود کپتانی چھوڑنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہاہے۔


ڈاکٹرنعمان نیاز نے ٹویٹ(ایکس) میں لکھا کہ پی سی بی کو امید ہے بابراعظم اپنی رضا مندی سےٹیم پاکستان کی کپتانی چھوڑ دیں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کمیٹی کے نوٹیفکیشن کے مطابق موجودہ پی سی بی انتظامی کمیٹی کے پاس کسی کو ہٹانے کا اختیار نہیں ہے ۔وہ بابر اعظم، مکی آرتھر یا گرانٹ بریڈ برن کو نہیں ہٹا سکتے، ان کے لیے ٹیم منیجر کی جگہ لینا بھی ان کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔


ذرائع کے مطابق پی سی بی کمیٹی چاہتی ہے کہ بابراعظم اور مکی آرتھر مستعفی ہو جائیں تاکہ وہ پاکستان کے دورہ آسٹریلیا سے قبل کپتان اور ٹیم مینجمنٹ کا نیا سیٹ اپ حاصل کر سکیں۔
کمیٹی کے نوٹیفکیشن کے مطابق مینجمنٹ کمیٹی چیئرمین پی سی بی کا جلد از جلد انتخاب کرانے کا بنیادی کام سونپاگیا ہے۔کمیٹی صرف پی سی بی کے روزمرہ کے امور انجام دے گی اور کوئی پالیسی فیصلے یا اعلیٰ سطح کی تقرری نہیں کرے گی۔ انتظامی کمیٹی کو 3 ماہ سے زیادہ توسیع نہیں دی جائے گی۔

 قبل ا زیں بابر اعظم نے ذکا اشرف سے ملاقات سے قبل اپنے قریبی لوگوں سے ٹیم کی کپتانی سے متعلق مشاورت بھی کی۔
 بابر اعظم ایک فارمیٹ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان برقرار رہنے کے حق میں نہیں ہیں۔

 وٹس ایپ میسیجز لیک سکینڈل
ذرائع کا  کہنا ہے کہ بابر اعظم نے واٹس ایپ میسیجز لیک ہونے کے معاملے پر بھی اپنے قریبی لوگوں سے قانونی مشاورت کی، بابر اعظم واٹس ایپ میسجز لیک ہونے پر قانونی چارہ جوئی کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ ورلڈکپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی انتہائی بری پرفارمنس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے پوسٹ مارٹم کا فیصلہ کیا ۔

 محمد حفیظ ڈائرکٹر پی سی بی تعینات

 دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق کپتان محمد حفیظ کو ڈائرکٹر پی سی بی کے عہدے پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے ورلڈکپ کے دوران ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جبکہ بولنگ کوچ مورنی مورکل بھی چند روز قبل عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے اراکین تمام غیر ملکی کوچز کو ہٹا کر ان کی جگہ سابق قومی کرکٹرز کو عہدے دینے کا سوچ رہی ہے اور اس حوالے سے ذکا اشرف کی سابق قومی کرکٹرز سے ملاقاتیں بھی  کیں۔
شاہین شاہ آفریدی کپتانی کے مضبوط امیدوار
میڈیا رپورٹس کے مطابق رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی ٹی20 جبکہ شان مسعود ٹیسٹ فارمیٹ میں ٹیم کی قیادت کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔
خیال رہے کہ 2019 میں سرفراز احمد کی جگہ بابراعظم کو کپتانی کے فرائض سونپے گئے تھے جبکہ 2020 میں انہیں ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کا عہدہ بھی دیدیا گیا۔
بابراعظم کی قیادت میں قومی ٹیم ایشیاکپ سمیت آئی سی سی کا کوئی بھی بڑا ٹائٹل جیتنے میں ناکام رہی۔