ایک نیوز: فیٹف نے ہندوستان میں غیر قانونی اور غیر انسانی کارروائیوں کی تفصیلی تفتیش کے لیے ٹیم بھیج دی۔
فیٹف رپورٹ کے مطابق کئی دہائیوں سے ہندوستان بین الاقوامی منی لانڈرنگ اور مختلف اشیاء خصوصاً ہتھیاروں اور گولہ بارود کی غیر قانونی تجارت کے مرکز کے طور پر کام کرتا رہا ہے۔ بھارت میں منی لانڈرنگ 2009 سے 2018 تک کے 10 سالہ عرصے میں مجموعی طور پر 674.9 بلین ڈالر تک بڑھ گئی ہے۔
2018 کے بعد سے منی لانڈرنگ کا عمل بی جے پی حکومت کی اہم شخصیات کی نگرانی میں مزید تیز ہوا۔ دنیا کے معروف اخبار اور ویب سائٹ پولیٹیکو (Politico) نے بھارت کے بارے میں بڑے سوال اٹھا دیے۔
ویب سائٹ کے مطابق 2010 میں ہندوستان میں منی لانڈرنگ مخالف اقدامات میں متعدد کوتاہیوں کا انکشاف کیا گیا تھا۔ ہندوستان میں غیر قانونی تجارت کے ذریعے منی لانڈرنگ تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کے تناظر میں جی ڈی پی کے 5 فیصد اضافے کو پہنچ گئی ہے۔ بھارت میں منی لانڈرنگ کا تخمینہ ملک کے جی ڈی پی کے 5 فیصد تک لگایا گیا ہے۔
سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق بھارت 2002 کے بعد سے اب تک دنیا کا سب سے بڑا ہتھیار درآمد کرنے والا ملک ہے۔ ہندوستان عالمی ہتھیاروں کی 11 فیصد درآمد کرتا ہے جن میں بالخصوص روس، امریکہ، یورپی یونین اور اسرائیل شامل ہیں۔
نومبر 2023 میں بھارت کی اس منی لانڈرنگ اور ٹی ٹی پی جیسے بین الاقوامی دہشت گردی کی فنڈنگ کے ساتھ روابط برقرار رکھنے کے لیے جانچ کی جائے گی۔ ہندوستانی حکومت سرکاری طور پر دہشت گرد تنظیموں جیسے آر ایس ایس، بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کی سرپرستی کرتی ہے۔
ہندوستانی رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کو بھی پوری دنیا میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ رئیل اسٹیٹ سسٹم سے منسلک منی لانڈرنگ کے عمل کو ایف اے ٹی ایف کے ذریعے مکمل جانچ پڑتال کی ضرورت ہے۔
بھارت منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف جنگ میں تعاون بڑھانے کے لیے پہلے ہی کئی بین الاقوامی معاہدوں پر دستخط کرنے کے باوجود ان کارروائیوں کو تسلسل کے ساتھ فروغ دے رہا ہے۔ بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنان دہشت گردی سے نمٹنے کے بہانے ہراساں کیے جانے، چھاپوں، تحقیقات اور قانونی مقدمات کے مسلسل خوف میں رہتے ہیں۔
عمر خالد نامی ایک طالب علم کارکن کو فروری 2020 میں UAPA کے تحت دو سال سے حراست میں رکھا گیا ہے۔ آنند تیلٹمبڈے نامی ایک اسکالر اور انسانی حقوق کے کارکن کو بھی جنوری 2020 میں UAPA کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
پاکستان میں کلبھوشن یادیو کی گرفتاری بھی بھارت کی ریاستی دہشتگردی کی زندہ مثال ہے۔
ذرائع کے مطابق ہندوستان کو جلد ہی فیٹف کی گرے (grey) لسٹ میں بھی شامل کرنے کا امکان ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ایف اے ٹی ایف کو بھارت کی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی کارروائیوں کا بغور جائزہ لیتے ہوئے عملی اقدامات لینے چاہئیں۔
ایف اے ٹی ایف FATF کو بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کے لیے کسی رعایت کے بغیر ٹھوس انداز اپنانے کی ضرورت ہے۔