ایک نیوز: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کا مین لائن ون (ML-1) منصوبہ سی پیک کا ایک اہم حصہ ہے اور حکومت اس کی ترجیحی بنیادوں پر تکمیل یقینی بنائے گی۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت مین لائن ون (ML-1) منصوبے پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں نگران وفاقی وزراء شمشاد اختر، سمیع سعید، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، معاون خصوصی جہانزیب خان اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو مین لائن ون منصوبے کی تکمیل کے مختلف مراحل اور تعمیری اہداف کے بارے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے کے حوالے سے منصوبہ بندی حتمی مراحل میں ہے جبکہ آئندہ برس کے آغاز میں منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھ دیا جائے گا۔
وزیراعظم کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ منصوبے کی تکمیل سے ملک میں نئے روزگار کے مواقع اور سامان کی ترسیل کی لاگت انتہائی کم ہوگی۔ منصوبے کی تکمیل سے سفری لاگت اور درکار وقت میں کمی ہوگی۔ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کی بندرگاہوں کے نہ صرف ملک کے معاشی مراکز سے مواصلاتی روابط بہتر ہونگے بلکہ سی پیک کے تحت خطے کے دوسرے ممالک کیلئے ٹرانزٹ روٹ کا مقصد بھی پورا ہوگا۔
انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ مین لائن ون منصوبے کی شروعات اور ریلوے کی اصلاحات نگران حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ مین لائن ون منصوبہ پاکستان میں مواصلاتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ منصوبے کی تعمیر کے دوران ماحولیاتی اثرات کا خصوصی خیال رکھا جائے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ مین لائن ون منصوبہ قومی نوعیت کا ایسا منصوبہ ہے جو ملک میں ٹرانسپورٹ شعبے میں انقلاب لائے گا۔ پاکستان میں ریلوے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کی وسیع استعداد موجود ہے۔ پاکستان ریلوے میں اصلاحات لا کر اس کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے۔ مین لائن ون منصوبے کے اہداف کی متعین کردہ وقت میں تکمیل یقینی بنائی جائے۔ منصوبے کی تعمیر میں شفافیت کا خاص خیال رکھا جائے۔