ایک نیوز: اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹٹیوٹ (IPRI) کی جانب سے بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف جاری مظالم اور استحصال پر ڈوزیئر جاری کردیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے ہندوستان میں ہونے والے اقلیتوں کے استحصال سے متعلق IPRI کا تیار شدہ تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا۔ہندوستان میں ہونے والے اقلیتوں کے استحصال سے متعلق IPRI کے تیار شُدہ تفصیلی ڈوزیئر میں مسلمانوں، عیسائیوں اور باقی مذاہب کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی کے واقعات کو شامل کیا گیا ہے۔
ڈوزیئرمیں کہا گیا ہے کہ 2014 کے بعد سے ہندوستانی حکومت اقلیتوں کے خلاف عسکریت پسندی کے ذریعے مظالم جاری رکھے ہوئے ہے، امتیازی قوانین اور میڈیا پر جاری مہم نے اقلیتوں کے انسانی حقوق پامال ہونے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تاریخ کی بدترین نسل کشی جاری ہے۔
عالمی کنونشن کے دستخط کنندہ کے طور پر بھارت نسل کشی کو روکنے کا پابند ہے لیکن ہندوتوا نظریات کے حامل افراد اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو تباہ کر رہے ہیں، 2021 میں مسلمانوں، عیسائیوں اور سکھوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے 294 واقعات رپورٹ ہوئے اور منی پور میں سینکڑوں گرجا گھروں کو جلایا گیا۔
ہندوستان بھر میں درجنوں تاریخی مساجد حملوں کی زد میں ہیں اور انہیں تباہی یا خالی کرانے کے خطرات کا سامنا ہے، بھارت میں 1600 سے زائد مساجد کو میڈیا مہم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 24,496 مذہبی مقامات کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
ڈوزیئرمیں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو مطالبہ کرنا چاہیے کہ ہندوستان عالمی کنونشنز کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔