ایک نیوز: شہباز شریف نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پختہ سیاست سب کو کرنی چاہیے۔ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔ ایک دوسرے کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا چاہیے۔ رونے دھونے اور الزام تراشیوں سے کچھ نہیں ہوگا۔بلاول کو اپنا چھوٹا بھائی سمجھتا ہوں۔ سب کو اپنے گریبانوں میں جھانکنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں رونے دھونے اور الزام تراشیوں سے کچھ نہیں ہو گا، سب کو گریبان میں جھانکنا چاہیے۔
بدھ کو کوئٹہ میں رئیسانی برادرز کے ساتھ ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اگلا وزیراعظم سندھ سے ہو گا تو اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم صرف وہی بنے گا جسے عوام منتخب کریں گے۔‘
شہبازشریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اپنے بھائی نواب اسلم رئیسانی اور لشکری رئیسانی کو ملنے آیا ہوں، ہمارا اس خاندان سے 50سال سے تعلق ہے، ہمیں مل کر بلوچستان صوبہ خوشحال بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے، نواب صاحب جب لاہور آتے تو ہمارے گھر ہی ٹھہرتے تھے، نواب صاحب نے کبھی پاکستان کے خلاف بات نہیں کی، سردار لشکری رئیسانی کو مسلم لیگ ن میں شمولیت کی دعوت دینے آیا ہوں۔ لشکری رئیسانی کی شمولیت سے پارٹی کو تقویت ملے گی۔
دوسری جانب لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں شامل ہونے کا بہت جلد فیصلہ کریں گے، نوازشریف بہترین سیاستدان،امید ہے مسائل کا حل جانتے ہوں گے۔ میاں صاحب کا مشکور ہوں وہ ہمارے پاس آئے۔
شہبازشریف نے کہا کہ بلاول بھٹو میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں، جسے عوام وزیراعظم بنائیں گے اسے قبول کریں گے، اگر نوازشریف وزیراعظم بنیں گے تو سب قبول کریں گے، تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے ہیں، بلاول بھٹو کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات تھے اور ہیں، مناسب ہوگا ہم سب اپنے گریبانوں میں جھانکیں، پختہ سیاست سب کو کرنی چاہیے پاکستان ہے تو ہم ہیں، ایک دوسرے کو موردالزام ٹھہرائیں یہ مناسب نہیں، سیاست برائے سیاست قومی خدمت نہیں۔
’جب 2018 میں ہماری حکومت ختم ہوئی تو کتنے آئے اور کتنے گئے۔‘
شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے لشکری رئیسانی کو مسلم لیگ ن میں شمولیت کی دعوت دی ہے۔
اس موقع پر لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ صوبے کی ترقی کے لیے جمہوری اور پارلیمانی سسٹم کا حصہ بننا چاہتے ہیں تاہم دعوت کا جواب بعد میں دیا جائے۔
قبل ازیں سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ساروان قبیلے کے سربراہ اور سابق وزیراعلی نواب محمد اسلم خان رئیسانی سے ملاقات کی۔ نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی بھی ملاقات میں موجود تھے۔
سابق سپیکر سردار ایاز صادق اور دیگر رہنماؤں نے بھی ملاقات میں شرکت کی۔ ملاقات میں مجموعی سیاسی صورتحال اور انتخابات کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔ نواب اسلم خان رئیسانی نے آمد پر شہباز شریف کو خوش آمدید کہا اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔