سدھیر چودھری: 7 جولائی کو نیلم جہلم ہائیڈروپاورپروجیکٹ کی سرنگ کریک ہوگئی تھی جس کی درستگی نہ ہونے سے اب تک اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
وزارت آبی وسائل کے ذرائع کے مطابق 7 جولائی کو نیلم جہلم ہائیڈروپاورپروجیکٹ کی سرنگ کریک ہوگئی تھی جس کی درستگی نہ ہونے سے اب تک اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ سرنگ کریک ہونے سے بجلی کی 969 میگاواٹ پیداوار بند ہے۔4ماہ بعد بنی فنی خرابی دور نہ ہو سکی۔
ذرائع نے بتایاکہ وزیراعظم شہبازشریف نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں فنی خرابی کا نوٹس لیا تھا اور وزیراعظم کی ہدایت پر 5 بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کی گئیں جس کے بعد فنی خرابی کی رپورٹ تیار کی گئی جو جلد وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہےکہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سالانہ ساڑھے 4 ارب یونٹ بجلی پیدا کرتا ہے، پروجیکٹ کی بحالی پر کام جاری ہے، 3 ماہ بعد فروری2023 میں پروجیکٹ سے بجلی کی پیداوار شروع ہونےکاامکان ہے۔
ذرائع کے مطابق نیلم جہلم پاورپروجیکٹ میں فنی خرابی دور کرنے کے لیے 4 ارب کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔