اساتذہ کا پنجاب بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان

یکم دسمبر سے پنجاب بھر میں بڑی احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی
کیپشن: یکم دسمبر سے پنجاب بھر میں بڑی احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی

ایک نیوز نیوز: سیکنڈری سکولز ایجوکیٹرز اور اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسرز نے مطالبات پورے کروانے کیلئے  یکم دسمبر سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق یکم دسمبر سے شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے بعد اگر مطالبات پورے نہیں کیے گئے تو 27 دسمبر کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا بھی دیا جائے گا۔اس تحریک کا فیصلہ ایس ایس ایز ریگولرائزیشن موومنٹ کی کور کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔ اجلاس میں ایس ایس ایز ریگولرائزیشن موومنٹ کی کور کمیٹی کے ممبران کا کہنا تھا کہ  14 ہزار سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز اور اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسرز عرصہ 8سال سے کام کر رہے ہیں۔یہ کنٹریکٹ اساتذہ ایجوکیٹرز این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرکے میرٹ پر بھرتی ہوئے ہیں۔

شہباز شریف نے 2018 میں ان پر مستقلی کیلئے دوبارہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کا ٹیسٹ اور انٹر ویو دینے کی شرط عائد کی تھی جس کے خلاف ایس ایس ایز اور اے ای اوز نے غیر مشروط مسقتلی کے لئے بنی گالہ، پنجاب اسمبلی اور سی ایم ہاؤس لاہور کے سامنے دھرنا دیا تھا۔ پنجاب حکومت نے متعدد بار ان کے مطالبے کو تسلیم کیا اور جلد مستقل کرنے کا وعدہ بھی کیا متعدد بار سمری ارسا ل کی گئی لیکن 2سال گزرنے کے بعد بھی مستقلی کا عمل مکمل  نہیں کیا گیاہے۔ سمری پر بار بار اعتراض لگا ئے گئے ہیں۔  ایجو کیٹرز کو مستقل نہیں کیا گیا تو یکم دسمبر سے پنجاب بھر میں بڑی احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی اور 27دسمبر کو وزیر اعلیٰ ہاؤس لاہور کے سامنے دھرنا دیا جائے گا جو کہ مستقلی کے نوٹیفکیشن تک ختم نہیں ہو گا۔