ایک نیوز:سینیٹرطلال چودھری نےکہاہےکہ جوآدمی پریشرنہیں لےسکتاوہ جج کی کرسی پرکیسےبیٹھاہے۔
تفصیلات کےمطابق مسلم لیگ(ن)کےرہنماسینیٹرطلال چودھری کاپریس کانفرنس میں کہناتھاکہ پوری دنیا میں ایک ہی ضابطہ ہے کہ ججز اپنے فیصلوں سے پہچانے جاتے ہیں ، لیکن یہاں خط لکھنے کا رواج نکل پڑا ہے، اسی کو دیکھتے ہوئے ضلعی عدلیہ نے بھی عدالت کو خط لکھا ہے،اگر سنگین ترین الزامات ہوں اور ایسی چیزوں کی نشاندہی ہوتو سب سے پہلے عام آدمی کی زندگی کے مسائل پر ایکشن ہونا چاہئے۔
طلال چودھری کامزیدکہناتھاکہ ججز لکھ کر کہہ رہے ہیں کہ ہماری کوئی نہیں سن رہا،کیاپریشران لوگوں پرنہیں ہے،ضلعی عدلیہ کو پریشر اور تحفظ سے بچانے کے لیے ہائی کورٹ ہوتا ہے،ٹرانسفر اور پوسٹنگ کون سا وکیل لے کر جائے گا،میں آپ کے سامنے عوامی نمائندے کے طور پر بات کر رہا ہوں، جو آدمی پریشر نہیں لے سکتا وہ جج کی کرسی پر کیسے بیٹھا ہے،جج خط نہیں لکھتے نوٹس کرتے ہیں، آپ لوگوں کی زندگیوں کا فیصلہ کرتے ہیں۔
لیگی رہنماکاکہناتھاکہ کون ہے جس کو نوٹس نہیں کیا جا سکتا، ضلعی جج صاحبان کا خط ہے وہ بھی اہم ہے، کیوں کہ ان سے عام آدمی کی زندگی کے فیصلے جڑے ہوئے ہیں،چند خاص وکلاء رکھے ہوئے ہیں جو مرضی کے فیصلے کرواتے ہیں۔