پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس،قومی احتساب ترمیمی بل سمیت متعدد بل منظور

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس،قومی احتساب ترمیمی بل سمیت متعدد بل منظور
کیپشن: Joint session of Parliament, passed several bills including National Accountability Amendment Bill

ایک نیوز : پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی احتساب ترمیمی بل 2023 سمیت متعدد بل منظور کرلئے گئے۔

 قومی احتساب ترمیمی بل صدر کے دستخط نہ کرنے کے باوجود 10 دن میں قانون بن جائے گا۔

سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا ۔جس میں مختلف بل منظوری کیلئے پیش کئے گئے۔ جماعت اسلامی کی بل کے خلاف تمام ترامیم مستردکردی گئیں۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے قومی احتساب ترمیمی بل 2023ء پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ نیب قانون کو کالے قانون کے طور پر استعمال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی میں نیب قانون کو ختم کرنے پر بھی بات ہوئی، فیئر ٹرائل کو یقینی بنانے کے لیے نیب قانون میں ترامیم کی گئیں۔

وزیر قانون نے مزید کہا کہ نیب قانون پر عمل درآمد میں کچھ تکنیکی دشواریاں تھیں، جس پر ترامیم کی گئیں، کسی ادارے کو اختیار نہیں کہ وہ اس بالا دست ادارے کو قانون سازی سے روکے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کو پارلیمنٹ کے اختیارات کا حق سلب کرنے کا اختیار نہیں، پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار پر نہ کوئی ادارہ نہ کوئی فرد قدغن لگا سکتا ہے۔

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ کوئی ادارہ یہ اختیار نہیں رکھتا کہ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار کو روکے، ہم نے پوری کوشش کی کہ عدلیہ کی خودمختاری کے بنیادی اصول متاثر نہ ہوں۔ نیب قانون کے تحت کوئی بھی جرم ڈی کریمنلائز نہیں کیا گیا، چند جرائم دوسرے فورمز کو منتقل کیے گئے ہیں۔

دوران اجلاس قومی احتساب ترمیمی بل 2023ء کی شق واری منظوری کی کارروائی مکمل ہونے پر بل منظور کرلیا گیا۔

تحریک انصاف کے سینیٹرز کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

سینیٹر مشتاق احمد  کاکہنا ہے کہ نیب کا ادارہ اپوزیشن اور مخالفین کی آواز دبانے کے لیے اس قانون کا سہارا لیا جاتا رہا۔ میرا چور زندہ باد اور اسکا چور مردہ باد کا نعرہ ہی لگتا رہا، اس لئے اس میں ترامیم لازمی ہے پاور سیکٹر میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی، دیگر اداروں میں بھی کرپشن ہورہی ہے دہشت گردی کی طرح کرپشن کو بھی سنگین جرم قرار دیا جائے ججز کے فرنٹ مین اور ان کے بیٹوں کے سکینڈل سامنے آئے کیا کوئی کارروائی ہوسکتی ہے؟

 پارلیمنٹ نے سینیٹر مشتاق احمد کی ترامیم مسترد کردیں۔

انسانی اعضاء و ٹشوز کی پیوند کاری ترمیمی بل 2021ء منظور کرلیا گیا بل ایم کیو ایم کی رکن کشور زہرا نے پیش کیا۔

مشترکہ اجلاس میں نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں تربیت یافتہ پیرا میڈیکل اسٹاف کی سہولت کے لیے بل منظور بل سینٹر قرۃ العین مری نے پیش کیا سینیٹ سے منظور شدہ بل قومی اسمبلی سے منظور نہ ہونے پر مشترکہ اجلاس کو بھجوایا گیا تھا۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں فوجداری قوانین ترمیمی بل 2022ء منظور کرلیا گیا بل مسلم لیگ ن کے رکن کیسومل کھیئل داس نے پیش کیا ۔

مشترکہ اجلاس سے تحدید ترمیمی بل 2022ء بھی منظور کرلیا گیا بل ن لیگ کے سید جاوید حسنین نے پیش کیا۔

مشترکہ اجلاس سے خصوصی ریلیف ایکٹ 1877ء میں مزید ترمیم بل خصوصی ریلیف ترمیمی بل 2022ء منظور کرلیا بل مسلم لیگ ن کے رکن جاوید حسنین نے پیش کیا۔