ایک نیوز: جمعیت علماءاسلام کے مولانا اسعد محمود نے کہاہے کہ سپریم کورٹ نے عمران خان کی سہولت کاری کابندوبست کیا ، تین ججز نے عمران خان کے اقتدار کیلئے راہ ہموا ر کرنے کا فیصلہ کر لیاہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحادی جماعت جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بیٹے اور رکن قومی اسمبلی مولانا اسعد محمود نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کیلئے عدالتوں میں سہولت کاری کی جاتی ہے، کون سا ادارہ ہے جس پر پی ٹی آئی نے حملہ نہیں کیا ، کیا یہ ریلیف کسی اور پارٹی کو بھی حاصل ہو گا، عمران خان ملک کیلئے خطرہ ہے، سپریم کورٹ نے عمران خان کی سہولت کاری کابندوبست کیا ، تین ججز نے عمران خان کے اقتدار کیلئے راہ ہموا ر کرنے کا فیصلہ کر لیاہے ،انہوں نے تحریک انصاف کے گھناﺅنے فعل کو جواز بخشا ، عوام کی طرح یہ تین ججز بھی آئین اور قانون کے پابند ہیں، معاملہ ثاقب نثار سے خراب ہوا۔
جمعیت علماءاسلام کے مولانا اسعد محمود نے کہا کہ جمہوری قوتوں کی قیادت کو پارلیمنٹ آنے سے روکا گیا ، عمران خان کو آئین اور قانون کے سامنے جھکا کر دکھائیں گے ،سپریم کورٹ کے سامنے عوام نے اپنی عدالت لگا لی ہے ،ہم اس ملک کو اپنا گھر سمجھتے یں ، ملک کی معیشت اور سیاست کو تباہ و براد کر دیا گیا ،آپ کبھی بھی پارلیمنٹ کو قانون سازی سے نہیں روک سکتے ،ان کے فیصلے تو آڈیو لیک سے پہلے ہی پتا چل جاتے ہیں۔
مولانا اسعد محمود نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کو اس شخص کی گرفتاری پر بلایا گیا،اس شخص کیلئے عدلیہ سے سہولت کاری کی گئی،اس شخص نے سرکاری املاک اور دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا،کونسا ادارہ ہے جس پر وہ حملہ آور نہیں ہوئے،کیا یہ لوگ اپنے آپ کو کلمہ گو یا مسلمان کہنے کے لائق ہیں،اپنے گھر کی حرمت کا لحاظ ہے اس لیےاپنے ملک کو اپنا گھر سمجھتے ہیں،پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو رد کر رہی تھی جس میں آئین کو ری رائٹ کیا گیا،یہ شخص پاکستان کے نظریات کے اثاث کیلئے بھی خطرہ ہے،اپنی جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے ہم نے اس شخص کو اقتدار سےباہر کیا،اس شخص کیلئے جنرل فیض اور اس کے حواریوں نے کام کیا،جنرل کونسلز تک اس شخص کو حکومت میں لانے کیلئے پارٹی تبدیل کروائی گئی،اس پارلیمنٹ سے اس جمہوری قوتوں کو آنے سے روکا گیا جنہوں نے آئین کیلئے کام کیا،اس قسم کی عدالتیں اگر جانبداری کا مظاہرہ کریں گی تو ہم نے کہا تھا کہ ہم مظاہرے کریں گے۔ہم نے اس وقت اعلان کیا تھا کہ ہم ان کے فیصلے پر مزاکرات کا حصہ نہیں بنے گے،ہم آج بھی جانتے ہیں جنرل فیض اور ثاقب نثار کی باقیات آج بھی موجود ہیں،وہ باقیات آج بھی عمران خان کو دوبارہ اقتدار کیلئے کوشاں ہیں،آپ نے 63 اے کے فیصلے کو ری رائٹ کیا،آج بھی 63 اے کے خلاف پٹیشن ہے اس کو نہیں دیکھا جا رہا ،آج پورے ملک میں ایک بحرانی کیفیت ہے پنجاب اور خیبرپختونخوا بحران میں گھرا ہوا ہے۔
مولانا اسعد محمود نے مزید کہا ہے کہ یہاں پر جنگل کا قانون نہیں کہ آپ قوم کو ہانکتے رہیں،آپ کبھی بھی پاکستان کی پارلیمان کو قانونی سازی سے نہیں روک سکتے،پولیس لائن کے گیسٹ ہاؤس میں جانے کیلئے مرسیڈیز منگوائی گئی تاکہ وہ شخص اس ملک اور قوم کو گالیاں دے سکے،پاکستان کے اندر بسنے والی تمام اقوام کا تحفظ یہ آئین کرے گااگر کوئی شخص کو ماورائے آئین سمجھتا ہے تو سن لے جمیعت علمائے اسلام آئین پر عمل کروا کے دکھائے گی،ہم اس صورتحال کو جوڈیشل مارشل لاء سے تشبیہ کرتے ہیں،قوم سے وعدہ کرتے ہیں آپ کے ہر حق کا تحفظ یہ پارلیمنٹ کرے گی،یہ کیسے ہو سکتا ہےکہ پاکستان کو ایٹمی طاقت دینے والے آج کیس سنے بغیر سزائیں بھگتیں،یہ کیسے ممکن ہے کہ ہمارے حساس اداروں پر حملہ آور ہوتے ہیں ان کو جواب تک نہیں دیاگیا،کیا کل یہ سپریم کورٹ پرحملہ آور ہونے والوں کیلئے بھی ایسے ہی چپ رہیں گے،میں ایسے نظام کو نہیں مانتا جو آپ کے ظلم اور جبر کو مسلسل برادشت کر رہا ہے،پارلیمنٹ نے ججز کے خلاف ایک قرارداد پاس کی،خدا نخواستہ لوگوں کے صبر اور وطن کے ساتھ وفاداری کا امتحان نہ لیں،بلوائیوں کو پیسے دے کر حملے کروائے گئے،تین ججز نے مردہ لاش میں روح پھونکی،یہ سیاسی مردہ روح تھی جسے بلا کر روح پھونکی گئی،اگر آپ کو سیاست میں آنے کاشوق ہے تو آؤ سیاسی میدان میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔