ایک نیوز: وفاقی وزیر برائے داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کے رویہ سے پوری قوم دل گرفتہ ہے۔
رپورٹ کےمطابق وفاقی وزیر برائے داخلہ رانا ثناء اللہ نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے اونچے ایوان میں بیٹھ کر جانبداری کو لوگ ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ رانا ثنا اللہ سے سوال کیا گیا کہ کیا چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس کی تیاری ہو رہی ہے؟ جس پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یہ تمام چیزیں زیر غور ہیں، لوگ اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔چیف جسٹس نےجس رویے کا اظہار کیا اس پر پوری قوم دل گرفتہ ہے۔ انصاف کے اونچے ایوان میں بیٹھ کر جانبداری کو لوگ ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ قومی خزانے کے 60 ارب روپے کے ڈاکے کے مجرم کو جس طرح ویلکم کیا گیا اس سے لوگوں میں شدید غم و غصہ ہے۔آج جو احتجاج ہو رہا ہے اس میں یقینی بنایا ہے کہ کوئی شر پسند فائدہ نہ اٹھا سکے۔ عمران خان نے ہر صورت گرفتار ہونا ہے، اس کے جرائم کی فہرست میں 9 مئی کو اضافہ ہوا ہے۔یہ فتنہ پورے سال سے انویسٹمنٹ کر رہا تھا،تمام ٹارگٹ مقرر تھے کہ کہاں جہاز جلانا ہے، کہاں شہدا کی یادگار کو توڑنا ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انصاف کے کٹہرے میں آ کر سامنا کرنا پڑے گا،جب انصاف کے اعلیٰ ایوانوں میں بیٹھ کر قانون کی پاسداری نہ ہو تو عام لوگوں اور سیاسی ورکرز سے پاسداری کروانا مشکل ہوتا ہے۔نگران حکومتوں کو اندازہ نہیں تھا کہ ایسے مقامات کو نشانہ بنایا جائے گا اگر توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوا تو پارلیمنٹ فیصلہ کرے گی کہ کیا کرنا ہے۔ نگران حکومتوں نے اسوقت تک رہنا ہے جب تک الیکشن نہیں ہو جاتے ہیں۔