ویب ڈیسک:چین نے امریکہ کو متنبہ کیا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی سے مستقبل میں واشنگٹن کو ’خمیازہ بھگتنا‘ پڑے گا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں بدھ کو ووٹنگ سے قبل چینی وزارت خارجہ نے مجوزہ پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’جان بوجھ کر تنگ کرنے والا عمل ، قرار دیا تھا۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن کا کہنا ہے کہ ’اگرچہ امریکہ کو کبھی بھی اس بات کا ثبوت نہیں ملا کہ ٹک ٹاک امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے لیکن وہ ٹک ٹاک کی آواز دبانے سے باز نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ ایپ پر پابندی ’کمپنی کی معمول کی کاروباری سرگرمیوں میں خلل ڈالتی ہے، سرمایہ کاری کے ماحول میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو نقصان پہنچاتی ہے اور عام بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظم و نسق کو نقصان پہنچاتی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وینبن کا کہنا تھا کہ ’آخر کار اس کا لازمی طور پر خود امریکہ کو نقصان ہو گا۔‘
واضح رہے کہ قانون سازوں نے بدھ کو ایک بل کی منظوری دی ہے جس کے نتیجے میں چینی ملکیت والی ویڈیو شیئرنگ ایپ پر ملک بھر میں پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔ متعدد امریکی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن اور ڈیموکریٹ قانون سازوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چینی حکومت ٹک ٹاک کی چینی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کو ایپ استعمال کرنے والے امریکی شہریوں کا ڈیٹا حوالے کرنے پر مجبور کر سکتی ہے۔
تاہم ٹک ٹاک کی مالک بائٹ ڈانس نے اس طرح کے دعووں کو مسترد کیا ہے۔اب امریکی ایوان نمائندگان میں دو طرفہ حمایت کے ساتھ امریکیوں کو غیر ملکی حریف کے انتظام میں چلنے والی ایپلیکیشنز سے تحفظ دینے کا منظور ہونے والا بل ملک بھر میں ایپ پر پابندی کا باعث بن سکتا ہے۔