ایک نیوز: پاکستان ٹیم کے سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے افغانستان کے خلاف اسکواڈ کے اعلان اور سینئر کھلاڑیوں کو آرام دینے کے پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔
راشد لطیف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سینئر کھلاڑیوں کو آرام دینے کا فیصلہ میرے نزدیک پاکستان ٹیم کی تباہی کیلئے پہلا قدم ہے۔ہمارے پلیئر بڑے عرصے کے بعد آئی سی سی کی رینکنگ میں آنے لگے تھے، بابر اعظم آئی سی سی کے بہترین پلیئر بنے، شاہین شاہ آفریدی آئی سی سی کے بہترین بولر بنے ۔ بابر اعظم کو سرگار فیلڈ سوبرز ایوارڈز سے نوازا گیا، وہ دنیا کے بہترین بیٹسمین بننے لگے تو مینجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ اب ہم لوگ آگئے ہیں اب ایسا نہیں ہوگا، اب جو کریں گے ہم اپنی مرضی سے کریں گے ۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ جو لوگ خود 70، 80 سال کے ہوگئے ہیں ان کو زندگی میں کبھی ریسٹ نہیں ملا، ان کو ریسٹ ملنا چاہیے لیکن اب وہ پاکستان کرکٹ کی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں، ٹھیک ہے کرلیں، اس صورتحال میں کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان ریسٹ ان پیس۔
دوسری جانب افغانستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے راشد لطیف کا کہنا تھا کہ ہار جیت کا فیصلہ ابھی نہیں کیا جاسکتا، بس اتنا کہوں گا جو غلطی بھارت نے کی کہ نئے پرفارم کرنے والے لڑکوں کو ہائر کیا یہ صورتحال ٹیم کو توڑتی ہے، اگرچہ کچھ پلیئر اچھا پرفارم کرسکتے ہیں لیکن کیا وہ ٹیم میں ٹھہریں گے؟ اس کے بعد کن لڑکوں کو رکھا جائے گا کن کو نہیں ؟ میرے خیال سے یہ ٹیم کو تباہ کرنے کا پہلا قدم ہے۔