ایک نیوز: زمان پارک میں تشدد اور شیلنگ کےمعاملہ پرلاہور ہائی کورٹ بار نے مذمتی قرارداد منظور کرلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ بار نے مذمتی قرارداد منظور کی ہے۔ ہائی کورٹ بار کی جانب سے کہا گیا کہ حکومت فوری طور پر تشدد اور شیلنگ روکی جائے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ عوام پر تشدد معاشرے میں انتشار پھیلا رہا ہے۔اس معاملے پر وکلا مظوم عوام کے ساتھ ہیں۔
واضح رہے کہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نےکہا ہےکہ زمان پارک میں آپریشن نہیں ہو رہا بلکہ عدالتی حکم پر عمل درآمدکرایا جا رہا ہے۔ پولیس پرپتھراؤ کیا گیا، پیٹرول بم مارےگئے، پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگائی گئی، ڈی آئی جی بھی زخمی ہوگئے، پولیس غیر مسلح ہے لیکن پتھراؤ کیا جا رہاہے، رکاوٹ کو دور کریں گے اور عدالتی حکم پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔ طوفان بدتمیزی جاری رہا تو گرفتاریاں ہوں گی اور مقدمےکیے جائیں گے ۔
عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک کے باہر موجود پولیس نے پیش قدمی کی تو پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پتھراؤ کیا اور غلیلیں چلائیں، ڈنڈے برسائے اور مارو مارو کے نعرے بھی لگائے۔پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد بخاری سمیت 33 پولیس اہل کار اور ایک عام شہری سمیت 34 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مظاہرین کی جانب پولیس کی واٹر کینن بھی جلادی گئی اور پولیس گاڑی کو نقصان پہنچایا گیا ٹریفک وارڈنز کی موٹرسائیکلیں جلادیں، ریسکیو 1122 کا فائر ٹینڈر آگ بجھانے پہنچا تو کارکنوں نے اسے بھی آگ لگادی۔