ایک نیوز ( سدھیر چودھری ) پنجاب بھر میں 10 اپریل سے گندم خریداری مہم شروع کر دی جائے گی.حکومت نے گندم خریداری پالیسی برائے 2023 کا اعلان کر دیا.
دستاویزات کے مطابق گندم خریداری کا ہدف 35لاکھ میٹرک ٹن رکھا گیا ہے جبکہ امدادی قیمت 3900 روپے فی من ہو گی۔ صوبے بھر میں 393 گندم خریداری مراکز قائم کئے جائیں گے۔ کسانوں کو گندم مرکز تک پہنچانے کے لئے 60 روپے فی بوری ادا کئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ صوبائی کابینہ کی قائمہ کمیٹی گندم خریداری کی مانیٹرنگ کرے گی اور حالات کے مطابق پالیسی پر نظرثانی کرنے کا اختیار استعمال کرے گی۔
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ باردانہ کی ترسیل، کسانوں کی شکایات سمیت تمام معاملات کا ڈیش بورڈ تیار کرے گا ۔ گندم سنٹر انچارج کسانوں کی ڈیمانڈ پر 700 جبکہ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر 1000 بیگ دے سکتا ہے۔
گندم خریداری مراکز صبح 9 سے 5 بجے تک بغیروقفہ کھلے رہیں گے جبکہ کسانوں کو ادائیگی موقع پر موجود بینک سے ہوں گی ۔ فلور ملوں کو گندم خریدنے کی اجازت ہو گی تاہم وہ گندم کی تجارت نہیں کر سکتے ۔
دستاویزات کے مطابق گندم کے ذخیرہ کے لئے 15 روپے فی مربع فٹ کے حساب سے گودام کرائے پر لئے جا سکتے ہیں۔ ڈائریکٹر فوڈ کی اجازت سے گندم کی مشروط نقل و حمل کی جا سکتی ہے۔پاسکو کو مخصوص تحصیلوں سے گندم خریدنے کی اجازت ہو گی۔