سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ غربت اور مہنگائی سے متاثر عوام جلسوں کی سیاست سے پریشان ہیں جبکہ حیرت ہے حزب اختلاف کے مقابلے میں حکومت بھی جلسے کرنے لگ گئی۔ سیاسی افراتفری کا فائدہ پاکستان کے اندرونی وبیرونی دشمنوں کو ہو سکتا ہے۔
سربراہ مسلم لیگ ق نے کہا کہ دونوں فریقین کارکنان کو اشتعال انگیز سیاست کا راستہ مت دکھائیں جبکہ جمہوریت کی پاسداری کے لیے ہار اور جیت کو انا کا مسئلہ بنائے بغیر ووٹنگ میں حصہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ق نے ہمیشہ ملکی مفاد کی سیاست کی ہے اور ہمیں چھوٹی پارٹی کہنے والے بھول گئے کہ ہم نے بڑے فیصلے کیے ہیں۔ دوسروں کی مخالفت مول لینے کے باوجود ہم نے ہمیشہ تدبیر اور صلح جوئی کو ترجیح دی ہے۔