عدالت نے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے تعلق رکھنے والے60کے قریب ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت پہلے ہی وزیر اعظم عمران خان کو کیس سے بری کر چکی ہے۔جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کوپیش نہ ہونے کی بناء پر اس کیس میں اشتہاری قراردیا گیا۔ عدالت نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف محفوظ شدہ فیصلہ منگل کے روز سنایا۔
مقدمہ کے دیگر نامزد ملزمان میں شوکت علی یوسفزئی، عبدالعلیم خان، سردار جہانگیر خان ترین،سینٹر سیف اللہ نیازی، سینیٹر اعجاز چوہدری اور پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈاپور سمیت دیگر شامل ہیں۔ تمام ملزمان کی جانب سے کیس سے بریت کی درخواستیں دائر کی گئی تھیں اورپولیس اور پراسیکیوشن کی جانب سے درخواستوں کی حمایت کی گئی تھی۔
پارلیمنٹ حملہ کیس 30اگست 2014کو تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ کا ٹرائل چھ سال سے جاری تھا اور ملزمان کی جانب سے عدم ثبوت کی بناء پر کیس سے بری کرنے کی درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔