ایک نیوز:وزیراعظم شہبازشریف نےکہاہےکہ سیاسی عدم استحکام پیداکرنےوالےملک کےدوست نہیں ہیں۔
تفصیلات کےمطابق وزیراعظم شہبازشریف کااپنی حکومت کےسودن مکمل ہونےپرقوم سےخطاب کرتےہوئےکہناتھاکہ دل کی گہرائیوں سے پاکستانیوں اور مسلمانوں کو عید اور حج کے موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، جو فلسطین میں ظلم و ستم ڈھایا جارہا ہے،37ہزار لوگوں کو شہید کردیا گیا، ایسے دلخراش مناظر کبھی ان آنکھوں نے نہیں دیکھے،اسی طرح کشمیریوں پر بھارت کی جانب سے ظلم کے پہاڑ ڈھا دیئے گئے ہیں، اپریل2022 کا جب اقتدار سنبھالا ،پاکستان کی حالت سب کے سامنے ہے، ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا،اس کا سہرا نوازشریف اور13 اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے۔
شہبازشریف کامزیدکہناتھاکہ پاکستان آج معاشی مشکلات سے نکل کر ترقی و خوشحالی کے راستے پر گامزن ہورہا ہے،یہ سفر نہ صرف مشکل اور طویل بلکہ حکومت کے اکابرین اور اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہے، کسی بھی طرح پاکستان کی معاشی مشکلات ختم کرکے خوشحالی کا انقلاب لیکر آئیں گے، 8فروری کے الیکشن کے بعد حکومت سنبھالی اس کے نتیجے میں مہنگائی38 سے12 فیصد تک گرگئی ہے،قرضوں پر شرح سود 22فیصد سےکم ہوکر20 فیصد پر آگئی ہے،شرح سود کم ہونے سے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف کاکہناتھاکہ کل ہم نے پٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی کی،ساڑھے 10روپے پٹرول سستا کیا،ڈیزل کی قیمت میں بھی کمی کی، میرے خیال میں یہ بھی ناکافی ہے، 4سال میں جو مہنگائی کا طوفان آیا،غریب کیلئے ایک وقت کی روٹی حاصل کرنا ناممکن بنادیا تھا، اس مہنگائی کی وجہ سے غریب بہت تکلیف میں تھا، آئندہ بھی مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی کی قوی توقع ہے۔
شہبازشریف کامزیدکہناتھاکہ محنت کرکے ہم مہنگائی کم کریں گے،کاروبار اورسرمایہ کاری بڑھائیں گے،قابل ذہین بچوں کو جدید علوم فراہم کریں گے،ماضی میں جھانک کر ہمیں رونے کی بجائے اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے، آئندہ ان غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلائیں گے، ہمیں اس بات کا ایکا کرنا ہے کہ ذاتی انا ختم کرکےمفادات سے بالاتر ہوکر ملک کیلئے کام کرنا ہے،اگر پوری قوم خلوص دل سےملک کی خدمت کا فیصلہ کرلے تو راستے میں کوئی مشکل حائل نہیں ہوگی۔
وزیراعظم کااپنےخطاب میں کہناتھاکہ میری حکومت کا فرض ہے کہ ہم شاہانہ اخراجات کا خاتمہ کریں، ایسے تمام اداروں کو ہمیں ختم کرنا ہوگا جن کا عوامی خدمت سے کوئی تعلق نہیں، پی ڈبلیو ڈی کا نام کتنا معتبر اور محترم لیکن یہ کرپشن کی وجہ سے بدنام ہے،اس کے ترقیاتی منصوبوں کے50 فیصد فنڈز کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں، کرپشن کا منبع بننے والے اداروں کا خاتمہ ناگزیر بن چکا ہے، ان اداروں کے خاتمے کے لئے وزارتی کمیٹی بنادی گئی ہے، اگلے ڈیڑھ دو ماہ میں آپ کے پاس اس حوالے سے مثبت نتائج لے کر آؤں گا، ایسے اداروں کو ختم کردیا جائے گا جو ملک پر بوجھ بن چکے ہیں،اس اقدام سے اربوں کی بچت ہوگی بلکہ ترقی اور خوشحالی کیلئے سنگ میل ثابت ہو گا۔
شہبازشریف کامزیدکہناتھاکہ چین کا دورہ کرکے آیا ہوں،چین پاکستان کا دوست ملک ہے،دوسرےممالک کے دورے بھی کئے،سعودی عرب ہمارا انتہائی برادر ملک ہے، سعودی عرب میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کے لئے وعدےہوئے ہیں، یو اے ای گیا ،میرے بھائی محمد بن زاید نے10ارب ڈالرز سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ، آرمی چیف جنرل عاصم منیر یو اے ای ،سعودی عرب اورکویت گئے تھے،وہ بھی اس وقت دوست عرب ممالک سے اربوں ڈالرز کی کمٹمنٹ کرکے واپس آئےتھے، اب ان کمٹمنٹس سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے نظام وضع کرلیا ہے،ایس آئی ایف سی کے ذریعے صنعتی،زرعی،آئی ٹی اور معدنیات میں سرمایہ کاری ہوگی، یہ سرمایہ کاری اگلے چندمہینوں اور برسوں میں سامنے آئے گی،اس سرمایہ کاری کے نتائج بھی آپ کے سامنے آئیں گے،تاہم اس سے پہلے ہمیں اندرونی سرمایہ کاری کے لئے ماحول بہتر بنانا ہوگا۔
وزیراعظم کاکہناتھاکہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے، ایف بی آر کو 100 فیصد ڈیجیٹائزیشن کیلئے عالمی بہترین فرم کے حوالے کردیا ہے، ایف بی آر کی 100فیصدڈیجیٹائزیشن سے ملک کے خزانے میں اربوں کی محصولات جمع ہوں گی ،ٹیکس نظام میں اصلاحات کی گئی ہیں، ہماری اندرونی سرمایہ کاری بہتر ہوگی تو بیرونی سرمایہ کاری آسانی سے پاکستان آئے گی،جہاں بھی جاتا ہوں ان سے یہی کہتا ہوں میں آپ سے قرضے لینے نہیں سرمایہ کاری لینے کیلئے آیا ہوں،سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے والے ملک کے دوست نہیں ہیں، آنے والی بیرونی سرمایہ کاری کے باعث ملک قرضوں سے نجات حاصل کرلے گا۔