وفاقی وزیرداخلہ کافرینٹر کانسٹیبلری قلعہ کا دورہ، مختلف قدیم حصے دیکھے

وفاقی وزیرداخلہ کافرینٹر کانسٹیبلری قلعہ کا دورہ، مختلف قدیم حصے دیکھے
کیپشن: Federal Minister of Interior visited Kafronter Constabulary Fort, saw various ancient parts

ایک نیوز: وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا 1813 کے بنے تاریخی فرینٹر کانسٹیبلری کے شب قدر قلعہ کا دورہ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے قلعہ کے مختلف قدیم حصے دیکھے ۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے زنجیروں میں جکڑے قلعہ کے اصلی و قدیمی دروازوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا، وفاقی وزیرداخلہ نے برطانیہ کے سابق وزیر اعظم سر ونسٹن چرچل کا مجسمہ اور 1837 میں تعمیر ہونے والا دیار کی لکڑی کا ریسٹ ہاوس بھی دیکھا۔
  ریسٹ ہاوس میں سر ونسٹن چرچل نے ستمبر 1897 میں قیام کیا تھا ،رنجیت سنگھ کے دور میں ماہر تعمیرات طوطا رام نے قلعہ تعمیر کرایا، نام شنکر گڑھ رکھا گیا، 1839 میں مہمند قوم نے شنکر گڑھ قلعہ پر حملہ کیا اور دروازے توڑ کر قلعہ میں داخل ہوئے، رنجیت سنگھ کے بیٹے شیر سنگھ نے قلعہ کے دروازے ٹوٹنے کی انکوائری فرنچ جنرل سے کرائی۔
 انکوائری کی روشنی میں 1840 میں دروازوں کو 100 برس تک زنجیروں میں باندھنے کی سزا سنائی گئی 184 برس بعد بھی دروازے زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں ۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے تاریخی قلعہ کی دیکھ بھال پر کمانڈنٹ ایف سی اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ قلعہ ایک تاریخ سموئے ہوئے ہے، فرنٹیئر کانسٹیبلری کی پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں قیام امن کیلئے گراں قدر خدمات ہیں، ایف سی کے افسروں اور جوانوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہادری کی داستانیں رقم کی ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ قوم کو ایف سی کے جری سپوتوں پر ناز ہے،کمانڈنٹ ایف سی معظم جاہ انصاری نے قلعہ اور زنجیروں میں جکڑے دروازوں کے تاریخی پس منظر کے بارے بریفنگ دی، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیٹرز بک میں تاثرات درج کیے۔