آئی ایم ایف کے پاس 23 دفعہ گئے ،اب وہ بھی ہم سے بیزار ہوگئے : خورشید جونیجو

 آئی ایم ایف کے پاس 23 دفعہ گئے ،اب وہ بھی ہم سے بیزار ہوگئے : خورشید جونیجو

ایک نیوز: خورشید جونیجو کا کہنا ہے کہ  بجٹ میں موسمیاتی تبدیلی کیلئے کوئی بجٹ نہیں رکھا، موسمیاتی تبدیلی اور زراعت کیلئے جتنا بھی بجٹ دیا جائے وہ کم ہے ۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں   خورشید جونیجو نے کہا کہ سب دعا کریں کہ سندھ میں سمندری طوفان سے کوئی نقصان نہ ہو۔بجٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے لئے مناسب بجٹ نہیں رکھا،کئی جگہ پر اباولے کئی پاؤ وزن کے پڑے جوکہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔

  خورشید جونیجو  نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس 23 دفعہ گئے ہیں ،اب آئی ایم ایف والے بھی ہم سے بیزار ہوگئے ہیں۔اب انہوں نے بھی بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔جو لوگ نوکری پیشہ نہیں ہیں ان کیلئے بجٹ میں کچھ بھی نہیں ہے ۔

  خورشید جونیجو  نے کہا کہ ویلفیئر سٹیٹ ڈیکلیئر کرکے ہم آگے جاسکتے ہیں،وہ کرکٹر تھا سیاستدان نہیں تھا اس کو معتبر بنا دیا گیا،اس کو پراجیکٹ کے تحت لایا گیا ۔اس کو سیاست ہی نہیں آرہی تھی،کیا یہ سیاست ہے کہ ہمارے ججز پیسوں پہ بکتے ہیں۔یہاں پر انتقام لیا جارہا ہے، یہ ملک سیاستدانوں نے بنایا  ،بینظیر بھٹو یہاں آئیں اور ان کو شہید کیا گیا۔پنڈی میں جائے واردات کو دھو دیا گیا گھر سے لیکر گڑھی خدا بخش تک پتہ نہیں کتنے وقت میں پہنچے ۔لوگوں اپنے آپ کو جلا رہے تھے ، آصف علی زرداری نے صرف ایک نعرہ لگایا کہ پاکستان کھپے،ان لوگوں نے نہ انقلاب دیکھا نہ جیلیں دیکھیں ۔باچا خان تیس سال تک جیل میں رہا ،اکبر بگٹی، ولی خان سے لیکر آصف علی زرداری اور نواز شریف جیل میں رہے ۔اسٹیبلشمنٹ سٹیک ہولڈر ہے وہ طے کرے ملک کیسے چلانا ہے۔

خورشید جونیجو نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی نے دو شعبوں آبی ذخائر اور زراعت پر بہت منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے دنیا میں سب سے زیادہ زیادہ متاثرہ تیسرے ملک کے طور پر سامنے آیا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہماری زراعت کا شعبہ بہت پیچھے چلا گیا ہے، موسمیاتی تبدیلی نے ہمارے نہری نظام کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ہمارے یہاں بیجوں پر کوئی تحقیق نہیں ہو رہی ہے،فرٹیلائزر مہنگا ہوگیا ہے۔

خورشید جونیجو نےمزید کہا کہ سندھ میں پانی کھڑا رہنے کی وجہ سے فصل نہ ہوئی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اور زراعت کیلئے جتنا بھی بجٹ دیا جائے وہ کم ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے زراعت اور نہری نظام کو بھی نقصان ہوا ہے ۔