پرویز مشرف پاکستان آنا چاہیں تو آجائیں، نوازشریف ، سینٹ میں بحث ،سینیٹرز تقسیم

پرویز مشرف پاکستان آنا چاہیں تو آجائیں، نوازشریف ، سینٹ میں بحث ،سینیٹرز تقسیم
ایک نیوز نیوز: انتہائی علیل سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی واپسی پر سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پرویز مشرف سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں،وہ اگر واپس آنا چاہیں تو آسکتے ہیں۔ دوسری طرف سینٹ میں ان کی واپسی پربحث کے دوران سینیٹرز نے ملی جلی رائے کا اظہار کیا ہے۔
۔ رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرتے ہوئے سابق نوازشریف نے کہا ہے کہ ان کی پرویز مشرف سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں

سینیٹ کےاجلاس میں اپوزیشن لیڈریوسف رضا گیلانی نے اظہار خیال کرتےہوئے کہا کہ پرویز مشرف سے متعلق ہم فیصلے کرنے والے نہیں ہیں کیوں کہ جب پرویز مشرف باہر گئے تھے تو کوئی اسے نہیں روک سکا۔ انھوں نے بتایا کہ جب پرویز مشرف صدر تھے تو میں جیل میں تھا تاہم بعد میں ہاؤس کے فلور پر آکر کہہ دیا تھا کہ میں نے پرویزمشرف کو معاف کردیا ہے۔
سینیٹرمولانا عبدالغفورحیدری کا کہنا تھا کہ پاکستان سےعلاج کے لیے سابق وزیراعظم نوازشریف بھی بیرون ملک گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس وقت پرویز مشرف کی حالت بالکل ٹھیک نہیں ہے اور اگرانہیں ان حالات میں پاکستان لایا جاتا ہے تو ہمیں مشکل پیدا نہیں کرنی چاہیے۔ایم آر ڈی کے معاملے میں پرویزمشرف کے دور میں ایک سال قید بامشقت بھی کاٹ چکا ہوں۔
سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا کہ میں پرويز مشرف کی وطن واپس کا مخالف نہیں ہوں تاہم پاکستان کوئی چراہ گاہ نہیں ہے کہ جب دل کرے آئیں اور جب دل کرے یہاں سے چلے جائیں۔انھوں نے کہا کہ قانون کواپنا راستہ اختیار کرنا چاہئیے
تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ طاقتور کے لئے الگ قانون ہے اور کمزور کے لئے الگ قانون بنایا گیا ہے۔