ایک نیوز:سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پابندیاں حالات کوٹھیک کرنے کیلئے ہوسکتی ہیں،خرابی کیلئے نہیں ، آزادی اظہار رائے پرقدغن نہیں لگائی جاسکتی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ فون ٹیپ کرنے کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے،فون ٹیپ کرنے کا موجودہ نوٹیفکیشن آئین،قانون کی خلاف ورزی ہے،کوئی قانون آئین سے متصادم نہیں ہوسکتا ، آئین چادراور چاردیواری کے تحفظ کا حق دیتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پابندیاں حالات کوٹھیک کرنے کیلئے ہوسکتی ہیں،خرابی کیلئے نہیں،ایسی کیا عجلت تھی ایک دن میں نوٹیفکیشن جاری ہوگیا، آزادی اظہار رائے پرقدغن نہیں لگائی جاسکتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آرٹیکل 6 کیلئے سپریم کورٹ کو ریفرنس بھیجنا پڑے گا، حکومت کے پاس کسی پارٹی کو بین کرنے کے اختیارات نہیں ہوتے، 2018 میں بھی اور اب بھی مینڈیٹ چوری ہوا ہے، میرا اس وقت بھی خیال تھا کہ اسمبلی توڑ کر آئین توڑا گیا، دباو کا بڑا آسان حل ہوتا ہے، استعفی' دے کر گھر چلے جائیں، ایک ہی ادارے کے 18 گریڈ کے افسر کو لامحدود اختیارات دے دیے گئے، یہ تو بات کر رہے ہیں نا آرٹیکل 6 لگانے کی، ان میں ایسا اکچھ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔