حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ    

حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ    
کیپشن: Government's decision to ban PTI

ایک نیوز:وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی و معاشی استحکام کیلئے کوشاں ہیں، گزشتہ چند دنوں سے ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنی کی کوشش کی جا رہی ہے،سات خون معاف کے نام سے فلمی ٹیلر چلایا جا رہا ہے۔
عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کیس سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا بہت واضح ثبوت موجود ہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے، پاکستان تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت پی ٹی آئی پر پابندی کے لئے کیس دائر کرے گی۔    
 وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ سازشیں کرنے والوں کو پوچھا نہیں جا سکتا، ہمارے لیڈر نے ہمیشہ ہماری تربیت کی ہے،ہمارے لیڈر نے ہمیشہ مخالفین پر اخلاق کے دائرے میں رہ کر تنقید کی ہدایت کی،نواز شریف صاحب نے ہمیں تربیت دی ہے کہ سیاسی مخالف بیمار ہو تو اس کی تیمار داری کرو اور اسے خیرسگالی کا پیغام دو۔
، وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالف خوشی غمی میں شریک ہوتے ہیں، ہم نے ہمیشہ میثاق جمہوریت پر یقین رکھا، بدقسمتی سے ہماری اچھی تربیت اور بردباری کو کمزوری سمجھا گیا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی فسطائی ذہنیت کا حکمران تھا، ہمارے صبر و تحمل اور سیاسی تربیت کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے، ہماری اعلیٰ قیادت کو خواتین سمیت جیلوں میں ڈالا گیا، گالم گلوچ کے کلچر نے معاشرے کو تقسیم کر کے رکھ دیا ہے، 2014ءکے دھرنوں سے لے کر آج تک ایک مخصوص ذہنیت کو پروان چڑھایا گیا۔
 وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومتی اور اتحادی جماعتوں نے مخصوص نشستوں کے فیصلوں پر نظر ثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، قاسم سوری نے جو رولنگ دی تھی وہ آئین کی خلاف ورزی تھی، کابینہ سے منظوری کے بعد اس وقت کے صدر عارف علوی، عمران نیازی اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل چھ کا کیس چلایا جائے گا، آئین کے تحت جب عدم اعتماد کے لیے قرارداد جمع ہو جائے تو اسمبلی نہیں توڑی جا سکتی، ایک اسرائیلی ارب پتی جو پاکستان کے خلاف ہے اس کے ساتھ ڈنر کیے جا رہے ہیں،  پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کئے جائیں گے، پارلیمان سے قرارداد منظور کی جائے گی، حکومت نے سخت ترین کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کارروائی کی جائے گی تاکہ کوئی بھی ملک کے خلاف جانے کا نہ سوچے۔