ایک نیوز :روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کاکہنا ہے کہ ویگنر نجی ملیشیا کے سربراہ یوگینی پریگوزن نے اپنے ساتھی جنگجوؤں کو کی گئی روسی فوج میں شمولیت کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا روسی اخبارکوانٹرویو میں کہنا تھا کہ ماسکو میں ہونے والے حالیہ مذاکرات میں کئی ویگنر کمانڈرز نے نجی ملیشیا کی ایک سینیئر شخصیت کی سربراہی میں اس منصوبے کی حمایت کی تھی تاہم پریگوزن کا جواب تھا کہ اس کے جوان اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے۔
ولادیمیر پیوٹن کامزید کہنا تھا کہ کریملن میں 29 جون کو ہونے والی میٹنگ میں پریگزون سمیت 35 ویگنر کمانڈروں نے شرکت کی تھی، جہاں میں نے انہیں فوج میں خدمات جاری رکھنے سمیت کچھ ملازمتوں کی پیشکش کی تھی۔ جب میں ویگنر کمانڈرز سے یہ باتیں کر رہا تھا تب ان میں سی کئی کمانڈرز اپنا سر ہلا رہے تھے تاہم پریگوزن جو سب سے آگے بیٹھنے کی وجہ سے پیچھے بیٹھے کمانڈروں کو نہیں دیکھ پا رہے تھے، کہنے لگے کہ نہیں ہمارے جوان اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے۔