بلوچستان امن کا گہوارا: تقریب میں سیاسی وسماجی رہنماؤں کی شرکت

بلوچستان امن کا گہوارا: تقریب میں سیاسی وسماجی رہنماؤں کی شرکت
کیپشن: Balochistan Cradle of Peace: Participation of political and social leaders in the event

ایک نیوز: کوئٹہ کے جمالی آڈیٹوریم میں تقریب منعقد کی گئی۔ جس کا عنوان بلوچستان امن کا گہوارا تھا۔ تقریب میں ️سینیٹر انوار کاکڑ، سینیٹر سرفراز بگٹی، ہوم منسٹر بلوچستان میرضیاء اللہ لانگو، ظہور بلیدی اور ڈاکٹر میر سعادت سمیت 100 سے زائد سول سوسائٹی، سیاسی رہنماؤں، علماء، وکلاء اور صحافیوں نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

تفصیلات کے مطابق تقریب کا مقصد بلوچستان میں مفاہمتی پالیسی اور صوبے کی بہتر ہوتی صورتحال پر روشنی ڈالنا تھا۔ عسکریت کا رستہ ترک کرنے والے بلوچ نیشنل آرمی کے سابق کمانڈر گلزار امام شنبے نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ 

اس موقع پر شرکاء کا کہنا تھا کہ ️بلوچستان کے مسائل کا حل مذاکرات کی میز پر ہی ممکن ہے۔ سرفرازبگٹی نے کہا کہ ️بات چیت اور مفاہمت ہی بلوچستان کے امن کا واحد راستہ ہے۔

انوارکاکڑ کا کہنا تھا کہ کوئی شدت پسند ریاست سے جیت نہیں سکتا- ریاست بات چیت کو فوقیت دے رہی ہے تو شدت پسندوں کو بھی بلوچستان کی بہتری کے لئے سوچنا چاہیے- ضیاءاللہ لانگو نے کہا کہ مذاکرات کے خواہشمندوں کو میں حکومت کی طرف سے مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں جبکہ ظہور بلیدی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور تمام سٹیک ہولڈرز کواپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

شرکاء نے گلزار امام شنبے کی شرکت کو بھی خوش آئند قرار دیا۔ گلزار شنبے نے کہا کہ ہم سب کو اپنے اختیارات کے مطابق بلوچستان کے خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہیے، میں مذاکراتی عمل کا حصہ بھی ہوں اور اس کی حمایت بھی کرتا ہوں۔

شرکاء نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ محب وطن اور بلوچستان کے حقیقی مالک ہیں۔ عسکریت پسندوں کو پرامن اور خوشحال بلوچستان کے ویژن کو ہائی جیک نہیں کرنے دیں گے- بلوچستان میں امن ہی اصل گیم چینجر ہے۔ مفاہمت کا حتمی مقصد ایک بہتر اور خوشحال بلوچستان ہے۔

ریاست کی طرف سے بات چیت کو فوقیت دینا اس کے مادری رویے کی عکاس ہے۔ عسکریت پسندوں کو بلوچستان اور اس میں بسنے والوں کی خوشحالی کے لئے ہتھیار پھینک کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔