ایک نیوز: مہنگائی کا طوفان، شہری پریشان،آٹا کے بعد چینی کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیاگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینی مہنگی بھی ہوگئی اور نایاب بھی، چند دنوں چینی کی قیمت میں 52روپے کلو اضافہ ہوگیا ہے۔عوام کا کہنا ہے کہ ایک تو بے روزگاری ہے تو دوسری طرف مہنگائی ہے، ہم جائیں تو کہاں جائیں، چینی کیا ہر ضرورت کی چیز کی قیمت ہی آسمان پر پہنچ چکی ہے۔
ایک طرف پیداوار لاگت کی وجہ سے چینی کی قیمت میں 52روپے کلو تک اضافہ تو ہوا تو دوسری طرف گنے کے کاشتکاروں نے گنے کی قیمت میں 200روپے کلو اضافہ کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ گنے کی قیمت میں اضافہ ہواتو پھر چینی کی قیمت میں بھی مزیدا ضافہ ہوگا۔ شوگر ملز مالکان کاموقف ہے کہ پٹرول، بجلی، اجرت بڑھنے سے چینی کی قیمت میں اضافہ کرنا مجبوری ہے جبکہ محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ چینی اب اوپن کردی ہے۔
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں سرخ آٹے کی 79 کلو کی بوری اضافہ کے ساتھ 12300 روپے جبکہ فائن آٹا اور میدے کی بوری 12550 روپے اور 20 کلو آٹے کا تھیلہ2950 روپے پندرہ کلو آٹے کا تھیلہ بڑھا کر2300 روپے کر دیا گیا۔
کریانے کی دکانوں میں میں آٹا 155 سے 160 روپے کلو چکیوں پر آٹا170سے 175روپے کلو فروخت ہونے لگا ہے چینی اور آٹے دونوں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمت میں اضافہ سے شہریوں کی چیخیں نکلنے لگی ہیں۔
دوسری جانب نان بائی ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر شفیق قریشی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور محکمہ فوڈ آٹا کی قیمت کنٹرول کرنے میں مکمل بے بس ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیس جولائی سے سرخ آٹے کی پتیری روٹی کی نئی قیمت 25 روپے خمیری سفید آٹے کی روٹی کی نئی قیمت 30 روپے نان اضافہ سے 35روپے اور پراٹھہ 60 روپے میں فروخت کیا جائے گا۔