ایک نیوز: ملک بھر میں چینی کا بحران سنگین ہونے لگا، چینی کی قیمت میں اضافہ کے علاؤہ حکومت اور گنے کے کاشتکاروں میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا۔
تفصلات کے مطابق چینی کا وافر سٹاک موجود ہونے کے باوجود چینی کی قیمت 145روپے کلو تک پہنچ گئی ہے۔ پنجاب میں شوگر ملز کے پاس 19 لاکھ ٹن چینی کا سٹاک موجود ہے۔ چینی کا پرچون نرخ 98 روپے کلو رہا جو اب 145 روپے تک پہنچ چکا ہے،پٹرول اور بجلی کی قیمت میں اضافہ کی وجہ سے چینی کی قیمت میں اضافہ ہوا ۔
مجموعی طور پر پیداوار ی لاگت بڑھنے سے چینی کی قیمت مزید بڑھ سکتی ہے۔شوگر کین کنٹرول بورڈ کے اجلاس میں گنے کے کاشتکاروں نے گنے کی قیمت میں 200 روپے اضافہ کا مطالبہ کردیا ہے۔ گنے کے کا شتکاروں نے گنے کی قیمت 300 روپے من سے بڑھا کر 500 روپے من کرنے کا مطالبہ کیا ہے، گنے کی قیمت میں اضافہ سے چینی کی مزید اضافہ ہوگا۔ کاشتکاروں نے ستمبر میں گنے کی کاشت گنے کی قیمت میں اضافہ سے مشروط کردی ۔ گنے کی قیمت میں اضافہ کے معاملہ پر کاشتکار اور محکمہ خوراک میں ایک دوسرے کے مد مقابل آگئے ۔
محکمہ خوراک کا گنے کے کاشتکاروں کو گنے کی قیمت میں اضافہ کے لئے فوری گرین سگنل دینے سے انکار ۔محکمہ خوراک نے گنے کے کاشتکاروں کا مطالبہ حکومت تک پہنچانے کا فیصلہ۔ کیا ہے کین کمشنر عبد الروف کا کہنا ہے کہ شوگر ملز میں فروخت شدہ چینی کا بڑا ذخیرہ موجود ہے ۔ڈپٹی کمشنرز کو شوگر ملز میں فروخت شدہ چینی نکالنے کے لئے متعدد بار کہا ہے