چونیاں میں پولیس پر شہریوں کے تشدد کی حقیقت سامنے آ گئی، 15 افراد گرفتار

Jul 15, 2023 | 11:21 AM

Hasan Moavia

ایک نیوز: چونیاں میں شہریوں نے پولیس کو بدترین تشدد کا نشانہ  کیوں بنایا؟حقیقت سامنے آ گئی۔ پولیس نے  15 سے زیادہ مرد و خواتین کو گرفتار کر لیا ۔

تفصیلات کے مطابق چونیاں علاقہ مکینوں نے پولیس اہلکاروں کی درگت کیوں بنائی ایک نیوز نے پولیس گردی کی متعدد ویڈوز حاصل کر لی ہیں۔

پولیس اہلکاروں کے گھر میں گھس کر خواتین کو پکڑنے کی کوشش،شور مچانے پراہل محلہ جمع ہو گئے اور پولیس اہلکاروں پراینٹوں کی برسات کردی۔

تھانہ سٹی نے پولیس تشدد کے الزام میں چار خواتین سمیت پندرہ افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تھانہ سٹی پولیس فریق دوئم کے ہمراہ مکان پر قبضہ کے معاملہ پر رانا ٹاؤن گئی تھی۔  اہلخانہ نے خواتین سمیت پولیس گاڑی پر حملہ کر دیا پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رانا ٹاؤن کے رہائشی ندیم،شفیق، سلیم اور خواتین پولیس پر تشدد کر رہے ہیں۔عینی شاہدین  کا کہنا ہےکہ پولیس نے قبضہ کے معاملہ پر ندیم کو حراست میں لیا تو اہلخانہ اور اہل محلہ نے پولیس کو تشدد کا نشانہ بنایا۔اہلخانہ  کا کہنا ہےکہ پولیس نے بااثر افراد کے ساتھ ساز باز ہو کر ہمارے گھر پر قبضہ کروانے کی کوشش کی ہمارے افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-15/news-1689418981-1533.mp4

ڈی ایس پی چونیاں کا کہنا ہےکہ قبضہ وگزار کروانے کیلئے رانا ٹاؤن چونیاں میں گئے تھے کہ اہلخانہ اور محلہ داروں نے پولیس پر حملہ کر دیا ایس ایچ او سمیت 5 اہلکار زخمی ہوئے۔ڈی پی او قصور طارق عزیز سندھو نے واقعہ کا فوری نوٹس لیا اور تھانہ سٹی چونیاں کو فوری ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیےجس کے بعد تھانہ سٹی چونیاں پولیس نے 15 ملزمان کو گرفتار کر لیا  ہے۔

پولیس نے خاتون سمیت 10 ملزمان کو مختلف مقامات سے گرفتار کر لیا ہے۔ واقعہ میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں جنہیں بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-15/news-1689419002-4240.mp4

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں پولیس وین پر کچھ خواتین اور مرد حملہ آور ہوئے۔ 3 مرلہ پلاٹ کے تنازعہ پر معزز عدالت کی طرف سے جاری کردہ رٹ پٹیشن کا جائزہ لینے کیلئے تھانہ سٹی چونیاں موقعہ پر پہنچی تھی۔ ایک فریق کی طرف سے کار سرکار میں مزاحمت کی گئی اور پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-15/news-1689418940-1772.mp4

دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا ہےکہ رانا ٹاؤن میں شفیق نامی شہری کے گھر پولیس اہلکار چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے بغیر کسی سرچ وارنٹ کے داخل ہوئے ۔ وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار گھر میں گھس کر خواتین کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ وڈیوز میں   پولیس اہلکاروں نے پہلے گھر سے مردوں کو زبردستی  گرفتار کیا جس پر اہل محلہ نے پولیس پر حملہ کیا ۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-15/news-1689418902-4129.mp4

 علاقہ مکینوں کا کہنا ہے  کہ ڈی پی او قصور کو صرف پولیس ملازمین پر تشدد نظر آ رہا ہے جبکہ خواتین سے بدتمیزی کرنے والے پولیس ملازمین کو مظلوم بنایا جا رہا ہے۔ علاقہ مکینوں نے پولیس گردی خواتین پر تشدد زبردستی گھر میں داخل ہونے اور قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرنے پر پولیس کے خلاف بھی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

— Waqar khan (@Waqarkhan123) July 14, 2023

مزیدخبریں