ایک نیوز: یورپی پارلیمان نے بھارت کو ریاست منی پور میں جاری نسلی فسادات پر آئینہ دکھا دیا۔ نسلی فسادات میں مودی سرکار کے کردار کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ اقلیتوں کے خلاف عدم برداشت اور سیاسی فوائد کے لئے ہندوٴ نواز تفریقی پالیسیاں جاری فسادات کو بڑھا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 12 جولائی کو یورپی پارلیمان نے منی پور میں جاری نسلی فسادات میں مودی سرکار کے کردار کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کی ہے۔ 5 پارلیمانی گروپوں کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد 80 فیصد یورپی پارلیمان کی نمائندگی کرتی ہے۔
قرارداد میں بھارتی حکومت اور بی جے پی کی جانب سے کوکی قبائل کی جاری نسل کشی کی خاموش حمایت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مودی سرکار سے اقلیتوں کو حقوق اور آزادی کو تحفظ دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
قرارداد کے متن کے مطابق حکومتی سرپرستی میں قوم پرست بیانیہ منی پور خانہ جنگی کو مزید ہوا دے رہا ہے، اقلیتوں کے خلاف عدم برداشت اور سیاسی فوائد کے لئے ہندوٴ نواز تفریقی پالیسیاں جاری فسادات کو بڑھا رہی ہیں۔ یورپی پارلیمنٹ نے مودی سرکار سے مسلح افواج کو دیئے گئے خصوصی اختیارات کے قانون ( AFSPA)کو ختم کرنے اور بلا تعطل انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2ماہ سے جاری خانہ جنگی کے باعث 250سے زائد چرچ نذرآتش، 115افراد ہلاک جبکہ 4000سے زائد مقامی لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔